سرینگر/بھارتی فوج کے ایک سابق جنرل نے کہا ہے کہ فوج نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ماحول تیار کیا تھا لیکن منتخب حکومتیں اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہوئیں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ایچ ایس پناگ، جو اُدھمپور میں قائم فوج کی شمالی کمان کے جے او سی رہ چکے ہیں،نے ایک کالم میں لکھا ہے ''غیر معروف کولیشن سرکار، جموں کشمیر میں ہیلنگ ٹچ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی''۔
اپنے ایک کالم میں پناگ نے دعویٰ کیا کہ جنگجوئوں اور حکومت، دونوں کا ایک سیاسی مقصد ہے اور اُن کی پالیسیاں اُسی سیاسی انداز سے بنتی ہیں''
''جموں کشمیر، خاص کر وادی میں موجودہ صورتحال ہماری غیر مستقل پالیسی کا نتیجہ ہے''۔
پناگ نے کہا کہ فوج نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ماحول تیار کیا اور سیاست کو موقع فرام کیا۔
''لیکن حل کے بجائے عسکریت پھر شروع ہوئی''۔
ملٹری تھیورسٹ کارل وان کلاسیوچ کا حوالہ دیتے ہوئے پناگ نے کہا کہ اُن کا قول عسکریت کیلئے بھی درست ہے۔ واضح رہے کہ کارل وان کا مشہور قول ہے کہ''جنگ کو سیاسی مقاصد کنٹرول کرتے ہیں''۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند بھی سٹیٹ اتھارٹی کو کمتر ثابت کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کرتے ہیں اور لوگوں کو اُن کی لائن اختیار کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جونہی حالات بہتر ہوں تو فوج کو پیچھے ہٹ کر سیاست کیلئے راہ ہموار کرنی چاہئے۔