نئی دہلی// کنٹرول لائن پر پچھلے کچھ وقت کے واقعات کے پیش نظر دورافتادہ علاقوں میں رسد کی سپلائی یقینی بنانے کیلئے فوج نے پورٹروں کو باقاعدہ شکل دینے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں انہیں ماہانہ تنخواہ کے ساتھ ساتھ کینٹین اور فوجی اسپتالوں میں محدود خدمات اور انشورنس جیسی سہولت دی جائے گی۔اس منصوبہ کے تحت پورٹروں کو یومیہ مزدوری کی بنیاد پر ہر مہینہ تقریباََ 18000روپے اور کام کے خطرات کے حساب سے 8ہزار روپے تک کا الاونس دیا جائے گی۔ پورٹروں کی بھرتی ضلعی محنت افسر اور ریاستی حکومت کے روزگار ایکسچنج کے ذریعہ کی جائے گی۔ یہی نہیں لازمی صلاحیت پوری کرنے والے پورٹروں کے لئے فوج کی ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف بھرتی میں دس فیصد کا کوٹہ بھی رکھا جائے گا۔دراصل سپریم کورٹ نے بھی پچھلے برس ایک فیصلے میں کہا تھا کہ ملک کے شمال او رشمال مشرقی علاقوں کے دورافتادہ علاقوں میں پورٹر فوج کے حصہ کی طرح کام کرتے ہیں اس لئے انہیں ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف کی طرز پر کم از کم تنخواہ دی جانی چاہئے۔ عدالت نے حکومت سے تین مہینہ میں اس کا منصوبہ تیار کرنے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد وزارت دفاع نے عدالت کے حکم کومدنظر رکھ کرعملہ ، تربیتی شعبہ اور وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ بنایا ہے۔اس منصوبہ سے جہاں اب تک صرف ٹھیکہ کی بنیاد پر کام کرنے والے پورٹروں کو باقاعدہ کام ، تنخواہ اور دیگر سہولتیں ملیں گی و ہیں دور دراز کے علاقوں میں فوج کی مختلف مہمات کے لئے رسد سپلائی یقینی ہوسکے گی نیز کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔