سرینگر//نائید کھئے بانڈی پورہ میں فوج کی طرف سے نئے کیمپ کے قیام کے خلاف مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔ ادھر پولیس نے اسی علاقے میں شبانہ چھاپوںکے دوران 4نوجوانوں کو سنگبازی کے الزام میں گرفتارکرلیا۔ بانڈی پورہ کے نائید کھئے علاقے میں تین روز قبل پرائمری ہیلتھ سینٹر کے متصل فوج کی13آر آر(مانسبل کیمپ) سے وابستہ اہلکاروں کا نیا کیمپ قائم کیا گیا جس پر مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کیمپ کا قیام انہیں خوفزدہ کرنے کےلئے عمل میں لایا گیا ہے، تاہم سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ قدم علاقے میں جنگجوﺅں کی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے ۔لوگوں کا الزام عائد ہے کہ فوجی اہلکاروں نے رات کے اندھیرے میں مقامی لوگوں کی خالی اراضی پر غیر قانونی طور کیمپ قائم کیا جو اب لوگوں کےلئے سوہان روح ثابت ہورہا ہے۔اس اراضی پر پہلے آئی آر پی کا کیمپ تھا لیکن سال2014میں مظاہروں کے دوران ایک نوجوان کی ہلاکت کے خلاف مسلسل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں نے حکام کو یہ کیمپ دوسری جگہ منتقل کرنے پر مجبور کیا۔سنیچر کی صبح مقامی مساجد کے لاﺅڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے کیمپ کے قیام کے خلاف ہڑتال کرنے اور مین بازار میں جمع ہونے کی اپیل کی گئی۔چنانچہ علاقے کے بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مکمل طور بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹروں نے بھی مکمل ہڑتال کی جس کے نتیجے میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔