بانہال //سرینگر۔جموں شاہراہ چار روز تک بند رہنے کے بعد درماندہ ٹریفک کو یک طرفہ طور نکالنے کے بعد اتوار کو شاہراہ فورسز کی آمدورفت کیلئے ہی بحال رکھی گئی تاہم اس دوران پسیوں کے گر آنے کی وجہ سے شاہراہ کم از کم دو گھنٹوں تک بند رہی اور پتھر بھی گرتے رہے ۔ شاہراہ سے فورسز کانوائے کو نکالنے کے بعد اتوار کی شام پانچ بجے سے وادی کشمیر کے لور منڈا اور قاضی گنڈ میں پانچ روز بعد درماندہ ٹریفک کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی اور رام بن ، بانہال اور بٹوٹ کے علاقوں میں اتوار کی شام سے مقامی ٹریفک کو بھی چلنے کی اجازت دی گئی۔ ڈی ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے رامبن سریش شرما نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ شاہراہ اتوار کے روز آمدورفت کیلئے کھلی تھی اور صرف فورسز کانوائے کو چلنے کی اجازت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز بھی منکی موڑ، رامبن کی پسی کے پاس پتھروں کے گرنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جبکہ اتوار کے دن دو بجے کے قریب بیٹری چشمہ منکی موڑ کے علاقے میں گر ائی ایک پسی کی وجہ سے شاہراہ کم از کم ڈیڑھ گھنٹے تک بند رہی اور فورسز کانوائے کو دو گھنٹوں تک روکے رکھنے کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران اتوار کو چوتھے روز بھی منکی موڑ بیٹری چشمہ میں گرتے پتھروں کا سلسلہ بھی رک رک کر جاری رہا تاہم ساتھ ساتھ شاہراہ کو قابلِ آمدورفت بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کانوائے کے رامبن سیکٹر سے نکالنے کے بعد شاہراہ پر وادی کشمیر میں چار روز سے درماندہ پڑے ٹریفک کو اتوار کی شام سے بحال کیا گیا ہے اور شام بعد ضلع رام بن کا مقامی ٹریفک بھی سڑکوں پر بحال ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندش اور شاہراہ کے بند ہونے کے دوران درد ذہ میں مبتلا ایک خاتون کو ہنگامی بنیادوں پر پسی کے ایک حصے کو عارضی طور صاف کرکے ہسپتال منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ موسم اور سڑک کی بہتر حالت کے پیش نظر پیر کے روز ٹریفک کو وادی کشمیر سے جموں کی طرف آنے کی اجازت ہوگی۔