سرینگر//فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے بھارتی حکام کی جانب سے ان کے متضاد بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ خود ایک دوسرے کے خیالات سے متفق نہیں اور ان کے پاس مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں کوئی متفقہ رائے نہیں سوائے اس کے کہ نوجوانوں کو مشتعل کرکے انہیں پشت بہ دیوار کیا جائے ۔انھوں نے کہا کہ ایک طرف بھارتی فوج کے آرمی چیف جنرل راوت عام شہریوں اور نوجوانوںکے خلاف ہر بہیمانہ طریقہ روا رکھنے کے حق میں ہیں اور ان کے بیان سے یہی ظاہر ہورہا ہے کہ وہ ریاست کے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کررہے ہیں تاکہ عسکریت پسندی کی آڑ میں انہیں قتل عام کو جاری رکھنے کے لئے بہانہ ہاتھ آئے ۔انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جنرل راوت کے بیان نے ہمارے اس دعوے کی تصدیق کہ فوجی جان بوجھ کر تعلیمی اداروں میں داخل ہو کر نوجوانوں کو مشتعل کررہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ نوجوانوں پر تشدد ڈھانے اور اس کی ویڈیو اور صوتی کلپ سوشل میڈیا پر جاری کرنے کے ارادوں سے یہی عندیہ مل رہا ہے کہ بھارت اور اس کے رہنماء ریاست میں نوجوان نسل کو ختم کرنے کے لئے خود ہی جواز تلاش کررہے ہیں تاکہ انہیں موت کا کھیل کھیلنے کا موقع ملے ۔ادھرچیرمین سالویشن مومنٹ ظفر اکبر بٹ نے آرمی چیف کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری جوانوں کو ہتھیار کی طرف جان و بوجھ کرمائل کرنا انڈین فورسز کیلئے اچھا شگون ہے تاکہ وہ کشمیری جوانوں کی نسل کشی کرکے مرکزی سرکار سے انعام حاصل کریں انہوں نے کہاکہ عالمی اداروںکو اس بیان کے پس منظر میں کشمیر کی طرف متوجہ ہونے کی ضرورت ہے۔پیپلز فریڈم لیگ جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان نے بھارت کے آرمی چیف کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جنرل بپن راوت کے کشمیریوں کے تئیں کھلی دشمنی کا صاف انکشاف ہے اور اس کے علاوہ یہ کہ صرف بھارتی آرمی چیف ہی نہیں بلکہ پوری بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ کس طرح کشمیری نوجوان کو تشدد کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کرے ۔رمضان خان نے اوڑی میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو معمر شہریوں کو ہلاک کرنے اور پھر انہیں پاکستان کی BATکے افراد قرار دینے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔