یو این آئی
نئی دہلی//فوجی سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے آپریشن سندور کے جواب میں جیسلمیر سے کچھ تک پھیلے صحرا میں دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے فوج، فضائیہ اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)کے جوانوں اور افسران کی تعریف کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔جنرل دویدی نے پیر کو کونارک کور کے فرنٹ لائن علاقوں میں لونگے والا کا دورہ کیا اور فوجیوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے خاص طور پر فوج اور بی ایس ایف کے مشترکہ آپریشنز کے دوران تال میل کا جائزہ لیا۔ان مشترکہ کارروائیوں نے نہ صرف دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملا دیا بلکہ مغربی محاذ پر آپریشنل غلبہ برقرار رکھنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔اس آپریشن کے ذریعے فورسز نے ایک ‘نیا معمول’ بھی قائم کیا۔آپریشن سندور کے حصے کے طور پر فوج نے فضائیہ اور بی ایس ایف کے ساتھ مل کر نگرانی کے اثاثوں اور فضائی دفاعی نظام کی تیزی سے تعیناتی کی۔ سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہتھیاروں کے نظام اور دیگر آپریشنل صلاحیتوں نے مثر غلبہ کے ساتھ ممکنہ خطرات کو بے اثر کر دیا۔ کونارک کور کے دستوں کے ساتھ بات چیت کے دوران آرمی چیف نے بین الاقوامی سرحد کی حفاظت میں ان کی بہادری، غیر متزلزل عزم کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی تعریف کی۔جنرل دویدی نے کمانڈروں اور یونٹوں کی پیشہ ورانہ مہارت، بلند حوصلے اور آپریشنل منصوبوں کو مربوط طریقے سے انجام دینے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے فوج کی وقار کی روایت اور فیصلہ کن طاقت کے ساتھ مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کی غیر متزلزل تیاری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ملک کی خودمختاری کے تحفظ اور بدلتے ہوئے سیکورٹی منظر نامے کے درمیان اعلیٰ آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنانے کے ہندوستانی فوج کے عزم کی بھی توثیق کی۔ شدید گرمی کے درمیان سخت صحرائی علاقوں میں خدمات انجام دینے والے بہادر جوانوں کی برداشت کو سراہتے ہوئے آرمی چیف نے قومی مقاصد کے تحفظ میں ان کی انتھک خدمات کو سراہا۔