نئی دہلی//مسئلہ کشمیر کے تئیں فوجی سربراہ کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر پرکاش کرات نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر فوجی سربراہ کا بیان مودی سرکار کے خیالات کا عکاس ہے۔جس کا مقصد کشمیری عوام کو صرف طاقت کے بل پردبانا ہے۔ کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے ترجمان رسالے ’’پیپلز ڈیموکریسی‘‘ میں تحریرکئے گئے ایڈیٹوریل میں پارٹی کے سینئر رہنما پرکاش کرات نے کشمیر کے حوالے سے فوجی سربراہ کے رویے کو’’غیر مناسب‘‘ قرار دیتے ہوئے جنرل راوت کے اُس بیان کی شدید نقطہ چینی کی جو انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران وادی کشمیر میں عام مظاہرین کے بارے میں دیا۔انہوں نے کہا کہ جنرل راوت کے کشمیر کے بارے میں بیانات مرکزی سرکار کی پالیسی بیان کرتے ہیں۔کرات نے لکھا ہے’’فوج کے سربراہ مودی سرکار کے خیالات کی عکاسی کررہے ہیں جس کا مقصد صرف اور صرف طاقت کے بلبوتے پر کشمیری عوام کو دبانا ہے جو اپناسیاسی احتجاج درج کررہے ہیں‘‘۔سی پی آئی ایم لیڈر نے میجر گگوئی کا دفاع کرنے پر بھی فوجی سربراہ کی سخت تنقید کی جس نے بڈگام میں ایک شہری کو جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے بطور استعمال کیا۔اس ضمن میں پرکاش کرت نے لکھا ہے’’جس طرح ووٹ ڈالنے گئے فاروق احمد ڈار کو پکڑ کر سنگبازوں کی عبرت کیلئے جیپ کے ساتھ باندھا گیا، وہ انتہائی افسوسناک اور حیرت انگیز واقعہ تھا، چیف آف آرمی اسٹاف نے اس عمل کی تعریف کرکے فوج کے پیشہ وارانہ اقدار کی بے عزتی کی ہے ‘‘۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ فوجی سربراہ پتھر پھینکنے والے مظاہرین اور مسلح جنگجوئوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کررہے ہیںاور اس سے مسلح افواج کے ہاتھوں کشمیری عوام کے خلاف طاقت کے بے تحاشا استعمال کے خیال کو تقویت ملی ہے۔پرکاش کرات نے مزید لکھا’’انہوں(فوجی سربراہ) نے کئی موقعوں پر خبردار کیاکہ فوج ان لوگوں کو دہشت گردوں کا اوور گرائونڈ ورکر تصور کرے گی جو فوجی کارروائیوں کے حق میں نہیں یا جھڑپوںکے دوران ان میں خلل ڈالتے ہیں، ایسا مظاہرین کو بندوق اٹھانے کیلئے طنزاً کہا جاتا ہے تاکہ فوج ان کے ساتھ اپنے طریقے سے نمٹ سکے ،یہ ایک غیر ضروری اشتعال انگیزی ہے جو ایک سینئر فوجی آفیسر کے غیر مناسب رویے کو ظاہر کرتی ہے‘‘۔