سرینگر/وہ فوجی جس نے یو پی کے بلند شہر میں اجتماعی تشدد کے ایک واقعہ کے دوران مبینہ طور پولیس آفیسر کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا، کشمیر میں داخل ہوگیا ہے۔
اس سے قبل ،مذکورہ جرم میں فوجی اہلکار کی شناخت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اُس کا نام جیتو فوجی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق جیتو سرینگر میں تعینات ہے جس نے پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی دو ٹیموں کو جموں کشمیر روانہ کیا گیا ہے تاکہ جیتو کو لایا جاسکے جس کو بلند شہر کے اندر اجتماعی تشدد کے کئی ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ بلند شہر واقعہ کے فوراً بعد جیتو جموں کشمیر بھاگ گیا۔
بلند شہر میں پیش آئے اجتماعی تشدد کے واقعہ کے سلسلے میں ابھی تک تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ واقعہ علاقے میں مبینہ گائو کشی کے بعد پیش آگیا۔
مقتول پولیس انسپکٹر مذکورہ علاقے میں حالات پر قابو پانے کیلئے ایک ٹیم کے ہمراہ گیا ہوا تھا جس کے دوران ایک بھیڑ نے اُن پر حملہ کیا۔
اس سلسلے میں منظر عام پر آئی ایک ویڈیوکے مطابق پُر تشدد بھیڑ پولیس اہلکار کا پیچھا کررہی ہے اور وہ ''مارو'' ''اس کی بندوق لے لو'' کی چیخیں دیتے سنائی دے رہے ہیں۔
انسپکٹر پر پہلے کسی تیز دھار والے ہتھیار سے حملہ کیا گیا اور بعد میں گولی مار کر ہلاک گیا گیا۔
ایسی ہی ایک اور ویڈیو میں ، جو بلوائیوں نے ہی شوٹ کی ہے، میں جیتو کو مقتول پولیس انسپکٹر کے بالکل سامنے دیکھا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جیتو تشدد کے واقعہ کے دن گائوں میں ہی تھا جس کے بعد وہ جموں کشمیر بھاگ گیا۔
رپورٹ میں کسی پولیس آفیسر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ جیتو ہی انسپکٹر پر گولی مارنے میں ملوث ہے۔