سرینگر// سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت ایک فوجی اہلکار کو پیر کی صبح حراست میں لیا گیا جب ائر پورٹ کے صدر دروازے پر ان کے سامان کی تلاشی لینے کے دوران2 دستی بم پائے گئے۔ایس ایس پی ائرپورٹ منظور احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بھوپال مکھیا نامی فوجی اہلکار جموں کشمیر لائٹ انفنٹری کی17ویں رجمنٹ سے تعلق رکھتا ہے،اور مذکورہ اہلکار’گو ائر‘ طیارے سے دہلی جانے والا تھا۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران مذکورہ اہلکار کے سامان سے2 دستی بم برآمد کرکے ضبط کئے گئے اور اہلکار کو حراست میں لیا گیا۔ ایس ایس پی انٹی ہائی جیکنگ نے اس بات کو مسترد کیا کہ یہ جہاز کو اغوا کرنے کی کوئی کوشش تھی۔انہوں نے کہا کہ شاید فوجی اہلکار غلطی سے یہ دستی بم اپنے بیگ میں بھول گیاہو جبکہ یہ گرینیڈ فوجی مشق کے دوران استعمال کئے جاتے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انکی شدت بھی کم ہوجاتی ہے۔ فوجی اہلکار مغربی بنگال کے ڈارجلنگ کے بسولی نامی گائوں کا رہنے والا ہے۔پوچھ تاچھ کے دوران فوجی اہلکار نے پولیس کو بتایا کہ یہ پیکٹ انہیں اپنے ایک اعلیٰ افسر نے دیا اور دہلی ائرپورٹ پر کسی کو دینے کیلئے کہا تاہم بعد میں بتایا جایا ہے کہ مذکورہ اہلکار نے تفتیش کے دوران بیان بھی بدلے۔ اس دوران فوج نے بھی سرینگر بین الاقوامی ائرپورٹ پر ایک فوجی اہلکار سے تلاشی کے دوران2دستی بم برآمد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق فوج مذکورہ اہلکار کے خلاف کارروائی عمل میں لائے گی۔دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ائرپورٹ اتھارٹیز کے مطابق فوجی اہلکار کو گرینیڈ لے جاتے ہوئے حراست میں لیا اور یہ معاملہ زیر تحقیقات ہے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ قانون کے عین مطابق فوج اس اہلکار کے خلاف کارروائی عمل میں لائے گی۔ اس دوران ریاستی پولیس کے سربراہ نے کہا کہ قانون کے مطابق فوجی اہلکار کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرینگر میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل پولیس ایس پی وید نے کہا کہ کوئی فوجی ہو یا پولیس اہلکار یا شہری ہر ایک کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیایہ جہاز کو اغوا کرنے کی کوشش تو نہیں تھی تو انہوں نے کہا کہ میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔انہوں نے کہا کہ اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس حوالے سے مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔