اترا کھنڈ/نیوز ڈیسک/ بری فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ کشمیر میں پاکستان کی جانب سے منفی پروپگنڈہ مہم جاری ہے جسکی وجہ سے نوجوان نسل تشدد کی طرف مائل ہورہی ہے ۔انہوں نے اعتراف کیا کہ کشمیر میں فوجی آپریشن میں لوگ حائل ہیں جبکہ شدت پسندی کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کیلئے فوج کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔اتر اکھنڈ میںتقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بپن رات نے کہا کہ کشمیر میں غلط اطلاعات پر مبنی مہم چلائی جارہی ہے ،تاکہ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تشدد کی طرف دھکیل دیا جاسکے ۔ جنرل راوت نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے گمراہ کیا جارہا ہے ۔ان کا کہناتھا ’ کشمیری نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر غلط اطلاعات مہم کے تحت گمراہ کرکے تشدد کی طرف مائل کیا جارہا ہے ‘۔ان کا کہناتھا کہ کشمیری نوجوانوں کا ’’برین واش‘‘ یعنی ذہنی خیالات تبدیل کرکے فوج پر پتھرائو کرنے کیلئے اُکسایا جاتا ہے اوریہی وجہ ہے کہ کشمیری نوجوان فوج پر پتھرائو کررہے ہیں ۔فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کی معصومیت کا فائدہ اٹھا کر سرحد پار بیٹھے امن کے دشمن کشمیری نوجوانوں کو بندوق کی طرف مائل کررہے ہیں ،لیکن فوج کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ۔ جنرل راوت کا کہنا ہے کہ ہمیں آگے کی مزاحمت کاری یا شدت پسندی کے بارے میں سوچنا ہوگا ۔ان کا کہناتھا کہ شدت پسندی کا مقابلہ کرنے میں ٹیکنالو جی کا اہم رول ہے ۔جنرل راوت نے کہا کہ شدت پسندی کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کیلئے فوج کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔فوجی کے سربراہ نے کہا ’اگر جدید ٹیکنالوجی کاہم صحیح استعمال کریں ،تو شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور ہمیں کامیابی بھی ملے گی ‘۔جنرل راوت کا یہ بیان دو روز بعد آیا جب انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ (پاکستان ) کشمیر میں سوشل میڈیا کے ذریعے بدامنی پھیلا رہا ہے۔انہوں نے تھا کہ فرضی ویڈیو اور پیغامات کے ذریعے پاکستان کشمیر ی نوجوانوں کو گمراہ کررہا ہے ۔