فن لینڈ ایجوکیشن ماڈل

Mir Ajaz
18 Min Read
شیخ ولی محمد 
  فن لینڈ شمالی یورپ کا ایک چھوٹا سا ملک ہے ۔ رقبہ کے لحاظ سے بھارت کی ریاست راجستھان سے بھی چھوٹا ہے ۔ یہاں کی آبادی 55لاکھ ہے ۔ اگر یہاں کے تعلیمی نظام اور معیار تعلیم کی بات کی جائے تو یہ بات عیاں ہے کہ گذشتہ نصف صدی سے فن لینڈ کا معیار تعلیم دنیا میں نمبر 1ہے۔ دنیا میں کسی بھی ملک کے معیا ر تعلیم کو جانچنے کے لیے ہر سال  (PISA)  Programme for International Student Assessment لیا جاتا ہے جو (OECD) Organization for Economic Cooperation and Developmentکی طرف سے لیا جاتا ہے۔ اس بین الاقوامی رینکینگ ٹیسٹ میں تین مضامین English , MathاورReading میں 15سال کی عمر میں بچوں کا امتحان لیا جاتا ہے ۔ گذشتہ دودھائیوں کے نتائج اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ فن لینڈ نے PISAمیں کامیاب کے جھنڈے گاڑدئیے۔ بھارت نے 2009کے PISAٹیسٹ میں حصہ لیا تھا جسمیں دنیا بھر سے 73ممالک نے شرکت کی ۔ اس میں بھارت کا نتیجہ نہایت ہی مایوس کن تھا ۔ ایجوکیشن Ranking  کے لحاظ سے  اس کا درجہ 72واں تھا ۔ آخروہ کون سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے پوری دنیا فن لینڈ کے تعلیمی سسٹم سے متاثر ہوئی ہے ۔ یہاں پر فن لینڈ کے تعلیمی ماڈل کی چیدہ چیدہ خصوصیات کو مختصر بیان کیا جاتا ہے :
1۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار اساتذہ  :Highly Qualified and  Well Trained Teachers
کسی بھی نظام تعلیم کا اہم ستون اُستاد ہے۔ اگر اساتذہ تعلیم یافتہ تجربہ کار اور محنتی ہو تو تعلیمی مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر اس اہم عنصر کو نظر انداز کرکے دیگر پہلوؤں کی طرف توجہ دی جائے تو لاکھ کوششوں کے باوجود نظام تعلیم سے خاطر خواہ نتائج بر آمد نہیں ہوسکتے۔ فن لینڈ میں استاد کا پیشہ نہایت ہی معزز اور محترم سمجھا جاتا ہے بلکہ انجینئروں ، ڈاکٹروں اور وکلاء کے پیشے سے بھی زیادہ قابل احترام۔ اُستاد کی تعیناتی کے لیے اُمید وار کو نہایت ہی کھٹن اور مشکل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس کے پاس ایجوکیشن میں ماسٹرس ڈگریMasters Degreeہونی لازمی ہے۔ یہ ماسٹرس ڈگری وہاں کی ایجوکیشن ریسرچ بیسڈ ینورسٹیوںEducation Reasearch Based Universities میں چھ/ سات سال کے عرصہ میں مکمل کی جاتی ہے ۔ اس دوران تعلیم سے متعلق تمام اہم لوازمات سے جڑی ہوئی چیزوں کی مکمل ٹرینگ دی جاتی ہے۔ تعیناتی عمل کے دوران مطلوبہ ڈگری کے علاوہ اُمیدواروں کو پرکھنے کے لئے مختلف ٹیسٹوں Tests سے گزرنا پڑتا ہے ۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ فن لینڈ میں ٹاپ 10%Top اکیڈمک ریکارڈ رکھنے والے امیدواروں میںسے اساتذہ تعینات کیے جاتے ہیں۔ وہاں پر استاد کو اپنے پیشہ سے انصاف کرنے کیلئے اس کی تنخواہ بھی دیگر پیشوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ استاد سے روزانہ صرف 4گھنٹے کا کام لیا جاتا ہے ۔ جبکہ ہر روز وہ اپنے فن اور ہُنر کو نکھارنے کے لیے 2گھنٹے صرف کرتا ہے۔  ہر ہفتہ اساتذہ کو باقاعدہ طور ٹرینگ دی جاتی ہے ۔ اسکول میں ٹیچر کو کام کرنے کی مکمل آزادی ہوتی ہے۔ اس پر باہر سے کسی قسم کا  دباؤ نہیں ہوتا ۔ معیار تعلیم کو بہتر سے بہترین اندازتک لے جانے لے لیے استاد خود فیصلہ سازی کرسکتا ہے ۔
   2 ۔سات سال کی عمر میں داخلہ  :Admission at 7 years دنیا کے بیشتر ممالک جن میں ترقی یافتہ ممالک
بھی شامل ہیں میں 2 یا  3سال کی عمر میں ہی بچوں کو اسکول میں داخل کیا جاتا ہے۔ تاہم فن لینڈ میں اس کے برعکس اسکول میں داخلہ کے لیے بچے کی عمر  ۷ سال مقرر کی گئی ہے ۔  7سال تک اس کو گھر میں ہی Home Educationدی جاتی ہے لیکن پڑھایا نہیں جاتا ۔ اس دوران  بچہ گھر کے افراد  والدین ، دادا ، دادی ، چاچا ، بہن ، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ گھُل مل جاتا ہے اور وہ اپنی مادری زبان Finishکوسیکھتاہے۔ جس گھر میں بچہ پیدا ہوتا ہے حکومت کی طرف سے ایکBaby Boxبچے کیلئے تحفہ دیا جاتا ہے ۔ جبکہ اس کے والدین کو مختلف قسم کی رعایتوںIncentivesسے نوازا جاتا ہے۔ 7سال تک بچہ سماجی طور پر Develop ہوتا ہے ۔ ذہنی اور جسمانی طور پر بھی فٹ ہوتا ہے کیونکہ عمر کے اس ابتدائی حصہ میں وہ مختلف سرگرمیوں جیسے کھیل کود ، وغیرہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے ۔ ایڈمیشن کے لیے 7سال کی عمر کے بارے میں فن لینڈ کے ٹیچر کا کہنا ہے کہ بچے کو بچہ ہی رہنے دیا جائیـ” Kid be a kid”
3۔  ہر پیرڈ Periodکے بعد 15منٹ کی Break
دنیا کے بیشتر تعلیمی نظام پر جب نظر ڈالی جائے تو ہر جگہ بچوں کو صبح سویرے 6بجے سے ہی اٹھنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے اور بسوں اور ٹیکسیوں کے ذریعے اسکولوں تک پہنچایا جاتا ہے ۔ حالانکہ اس وقت بچے کے اکثر والدین سوئے ہوتے ہیں۔ ریسرچ سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ نہایت سویرے بچے کو اسکول روانہ کرنا اسکی صحت کے ہر پہلو کے لئے نقصان دہ ہے۔ فن لینڈ میں اکثر اسکولوں میں اسکو ل کا وقت 9:00سے 9:45ہے اسکول میں 6گھنٹے کے بجائے صرف 4 گھنٹوں تک رکھا جاتا ہے ۔ جبکہ ہفتے میں دو دن چھٹی ہوتی ہے‘ اسکولی وقت میں Period  45منٹ کا ہوتا ہے اور ہر پیرڈ یعنی 45منٹ کے بعد 15منٹ کیBreakہوتی ہے اس وقفہ کے دوران بچے کھیلنے کی مختلف سرگرمیوں سے اپنے آپ کو تازہ Refresh کرتے ہیں۔ نیو روسائنسNeuro Scienceکے مطابق مسلسل اور لگاتار کسی سرگرمیActivityسے ہمارادماغFocus Modeمیں ہوتا ہے ۔ جبکہ وقفہ لینے سے ہمارا دماغDefuse Modeمیں چلاجاتا ہے جو  کسی بھی Activityکو یادرکھنے کیلئے نہایت ہی مفید ہے۔ اس طرح فن لینڈ کے بچے کسی خوف یا دباؤ کے بغیر خوشی خوشی اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں مشغول ہوتے ہیں۔ وہاں کی معروف ماہر تعلیم اور مصّنفہ Linda Liukasکا کہنا ہے
 :” Stressed kids are not learning and stressed teacers are not teaching”.
4۔اسکول میں کوئی مخصوص وردی نہیں No Specific Uniform
ایشیاء کے اکثر ممالک بالخصوص جموں و کشمیرمیں تعلیم کے نام پر وردیUniformکیSaleکا کاروبار عروج پر ہے ۔یہاں پر کئی ایسے پرائیوٹ تعلیمی ادارے ہیں جہاں ہفتے کے دوران ہر دن الگ الگ یونیفارم بچوں کو پہنائی جاتی ہے ۔ فن لینڈ میں بالخصوص پرائمری کلاسوں کے بچوں کے لئے کوئی مخصوص یونیفارم نہیں ہے۔ بچے گھر سے ایسے من پسند کپڑے پہن کر آتے ہیں جو ان کے لیے آرام دہ ہوتے ہیں ان میں Trousersجیسے کپڑے شامل ہوتے ہیں ۔ اسکول میں بیٹھنے کیلئے کوئی سخت قاعدہHard and Fast Ruleنہیں ہوتا ۔ پڑھنے کے وقت قطاروں کے بجائے بچے ایک دائرہ بناتے ہیں اور دائرے کے اندر استاد ہوتا ہے ۔
5۔کوئی ہوم ورک نہیں No Home Work
Organisation for Economic Cooperation and Development (OECD) کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں فن لینڈ کے بچوں کو سب سے زیادہ کم ہوم ورک Home Work تفویض کی جاتی ہے۔ 2016تک وہاں کے بچوں کو تھوڑی سی ہوم ورک دی جاتی تھی لیکن اس کے بعد ہوم ورک کا سلسلہ بالکل ختم کردیا گیا۔ اسکول سے چھٹی کے بعد بچے اپنے خاندان کے افراد سے گُھل مل جاتے ہیں۔ کھیل کود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ انفارمیشن و ٹیکنالوجی کے ذرائع کی مدد سے اپنے من پسند پروگرام دیکھتے ہیں ۔ اس طرح بچے نہ صرف اسکول میں خوشی و مسرت محسوس کرتے ہیں بلکہ گھر پر بھی انہیں ہوم ورک کے بوجھ اور Tutorسے نجات ملتی ہے۔
6۔اسکول میں مفت کھانا Free School Meals
تعلیم کا مقصد ہے کہ بچے کی ہمہ جہت نشو و نماء اور ترقی ہو ۔ ذہنی ، جسمانی اور اخلاقی طور پر بچہ فِٹFit ہو۔ فند لینڈ میں بچے کو صحت مند اور تندرست رکھنے کے لیے ایک طرف اسے آزادانہ ماحول میں تعلیم دی جاتی ہے ۔ا سپورٹس اور کھیل کودکا انتظام ہے تو دوسری طرف اسے اسکول میں کتابوں اور دیگر ضروری چیزوں کے علاوہ مفت کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ کھانا یہاں کے Mid Day Mealsجیسا نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ متوازن غذا ہوتا ہے جسمیں میوے ، سبزیاں ، گوشت ، دودھ ، مچھلی اور دیگر کھانے کی ضروری چیزیں ہوتی ہیں۔
7۔چھ سال تک ایک ہی استاد Same Teacher upto 6 years
تعلیمی میدان میں سب سے آگے چل رہے اس ملک میں تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور شاگردوں کی تعدادزیادہ نہیں ہوتی ہے ۔ یہاں پر استاد اور شاگرد کا تناسب  1:20ہے یعنی ہر 20 بچوں کے لیے ایک اُستاد تعینات ہے ۔ پرائمری اسکول میں پہلے چھ سال تک کلاس کے بچوں کو ایک ہی استاد مسلسل پڑھاتا رہتا ہے۔ اس طرح بچے دن بھر تمام مضامین ایک ہی استاد کے ذریعے پڑھتے ہیں ۔ جس کا ایک مثبت نتیجہ یہ سامنے آتا ہے کہ اُستاد کو مختلف مضامین کے حوالے سے بچوں کے تمام پہلوؤں پر نظر ہوتی ہے ۔ چھ سال تک لگاتار ایک ہی استاد سے سبق حاصل کرتے ہوئے بچہ اس کے بہت ہی قریب رہتا ہے اس طرح استاد ایک Mentorکارول ادا کرتا ہے ۔ اس کے برعکس دیگر نظام تعلیم میں ہر پیرڈPeriodکے بعد دن بھر استاد بدلتا رہتا ہے جسے بچے کے تعلیمی کیرئر پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ دوسری طرف کلاس میں بچوں کی زیادہ تعداد ہونے کی وجہ سے اُستاد احسن طریقے سے تعلیم دینے سے قاصر رہتا ہے ۔
8۔اسکول سرکاری ہیں ، پرائیوٹ نہیں Schools are Govt. not Private
فن لینڈ میں پرائیوٹ تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ ہر علاقے میں سرکاری اسکولوں کا جال پھیلا ہوا ہے جہاں پر بچوں کے لیے  استاد سے لے کر کتابیں اور کھانا تک ہر ایک سہولیات دستیاب ہیں ۔ اس نظام کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ تمام اسکول ایک جیسے لگتے ہیں ۔ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور بالخصوص کمزور طلبہ کی کمزوریوں کو دور کرنے کے لئے ہر اسکول میں اسٹوڈنٹس ویلفیئر ٹیمStudents Welfare Teamہوتی ہے جو اسکول کے پرنسپل ، کلاس ٹیچر ، ساکالوجسٹ Psyhologistاور اسکول نرسSchool Nurseپر مشتمل ہے۔ بچوں کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کے لیے یہ ٹیم ہر پندرہ روز کے بعد Meetings منعقد کرتی ہے اور مسائل کا حل ڈھونڈنے میں لگی رہتی ہے ۔
9۔تیرہ سال تک کوئی امتحان نہیںNo Test up to 13 years
ہمارے ہاں سال بھر امتحانات کا سلسلہ جاری و ساری رہتا ہے ۔ یونٹ ٹیسٹ، کلاس ٹیسٹ ، ٹرم ٹیسٹ ، بورڈ ٹیسٹ وغیرہ کے نام سے بچے خوف و ڈر محسوس کرتے ہیں۔ ایک ٹیسٹ ختم ہونے پر ٹیچر دوسرے ٹیسٹ کی سیلبس کاپی ہاتھ میں لیتا ہے اس طرح ٹیچر کی یہ یہی ڈیوٹی ہے کہ وہ سطحی طور ٹیسٹ کے لئے بچوں کو مخصوص سوالات کے جوابات کے لیے تیار کرتا ہے ۔ اور بچے کے دماغ میں کسی چیز کے بارے میں گہرائی سے کوئی علمیت اور واقفیت نہیں رہتی۔ یہ واقفیت زیادہ سے زیادہ کسی ٹیسٹ تک ہی رہتی ہے ۔ فن لینڈ نے اس ناقص سسٹم کو ختم کرکے ایک ناقابل یقین کارنامہ انجام دیا ہے ۔ یہاں کے بچوں کو 13سال کی عمر تک کوئی امتحان یا ٹیسٹ نہیں ہوتا ۔ اس طویل عرصہ کے دوران بچے امتحانات کے دباؤ سے آزاد ہوکر اپنے مضامین کا گہرائی سے درس لیتے ہیں ۔ اس دوران استاد کا رول یہ ہوتا ہے کہ ہر بچے کی Evaluation/ Assessmentکرکے اس کے والدین کو باخبر کرتا ہے کہ بچے میں کون سی خوبیاں اور خامیاں ہیں۔ بچے کی دلچسپی کو دیکھ کر استاد ایک صلاح کار Counsillorکا کردار بھی بخوبی انجام دیتا ہے ۔ فن لینڈ میں بچوں کے لئے پہلا امتحانNational Matriculation Examہوتا ہے جو اپر سکینڈری اسکول کے اختتام پر لیا جاتا ہے ۔ تاہم یہ امتحان بھی Compulsoryنہیں بلکہ رضاکارانہVoluntaryہوتا ہے ۔
10۔مقابلہ نہیں بلکہ تعاونCooperation and not Competetion ” Real Winners do not compete” یعنی حقیقی جیتنے والے آپسمیں مقابلہ نہیں کرتے ۔ فن لینڈ نے اس سنہری اصول کو اپنے ایجوکیشن نظام میں عملاًرائج کیا ہے ۔ یہاں پر نہ کسی طالب علم اور نہ ہی کسی اسکول کی رینکنگ (درجہ بندی)Rankingہوتی ہے۔ Competition کے بجائے Cooperationکے اصول پر کام کیا جاتا ہے ۔ کلاس میں ذہین بچے  ان بچوں کو اپنے ساتھ آگے لیتے ہیں جو کسی پہلو سے کمزور ہو ۔ اور اسی طرح اسکولوں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہوتا ہے کیوں یہاں پر سبھی اسکول ایک جیسے تصور کیے جاتے ہیں ۔
11۔ جدید ٹیکنالوجی کا بھر پور استعمال Full Use of Modern Technology
دور حاضر انفارمیشن اورٹیکنالوجی (IT)کا دور ہے فن لینڈ میں تعلیمی سسٹم کو کامیاب بنانے کیلئے انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جاتا ہے بچے اسکول میں موبائیل فون سے لیکر I Pad  لپ ٹاپ Lap topاور پروجیکٹرProjectorsتک کا بھرپور استعمال کرتے ہیں ۔
12۔  حقائق پر مبنی تعلیم  Phenomenon Based Learning
یہاں کے طلبہ کو اسکول میں زندگی میں کام آنے والے مختلف ہنروں اور فنوں Skillsکی تعلیم بھی دی جاتی ہے اور ساتھ ہی حقیقی دنیا میں زندگی سے جُڑے ہوئے مسائل کا حل تلاش کرنے میں بچوں سے کام لیا جاتا ہے ۔ اس سلسلے میں بچوں کو مختلف پروجکٹسProjectsدئیے جاتے ہیں اور بچے گروپس کی صورت میں ان پروجیکٹوں کو پائے تکمیل تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں ۔  اس طرح بچے چھوٹی ہی عمر میںتحقیقی کام Research Based Workمیں مصروف ہوکر کسی بھی مسلے کے ممکنہ حل کو پیش کرسکتے ہیں۔ تعلیم کا یہ انداز اس وقت پوری دنیا میں نہات ہی اہمیت کا حامل ہے ۔
13۔پیشہ ورانہ / ٹیکنیکل تعلیم Professional / Technical Education
زمانے کو تقاضے کے مد نظر رکھتے ہوئے فن لینڈ میں پیشہ ورانہ /ٹیکنیکل تعلیم کا مکمل انتظام ہے۔ اپر سیکنڈری تعلیمی مرحلہ کے بعد بچے میڑک کو لیشن ٹیسٹ میں شامل ہوتے ہیں ۔ اس ٹیسٹ کے بعد بچوں کے لیے دو Options ہوتے ہیں۔ جوطلبہ کسی پیشہ ورانہ کورس سے دلچسپی رکھتے ہوں تو وہ یہ لائن اختیار کرتے ہوئے اپنے من پسند پیشہ ورانہ کورس کو مکمل کرتے ہیں ۔ اگر بچے ہائر ایجوکیشن Higher Education کا خواہشمند ہو تو وہ یونیورسٹی میں داخلہ لیتا ہے اور اپنے من پسند مضمون Subjectمیں ماسٹرس یا ریسرچ کی ڈگری حاصل کرتا ہے.
Share This Article