رفتارِ ٹیکنالوجی
ویب ڈیسک
سائنس دانوں کی جانب سے یہ کہا جارہا ہے کہ فلک بین آئندہ چند دنوں میں ایک نئے ستارے کے وجود میں آنے کا منظرہ دیکھ سکیں گے۔ ماہرین کے مطابق ٹی کورونے بوریلی (جس کو بلیز اسٹار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کسی بھی دن وجود میں آسکتا ہے۔
یہ ستارہ اتنا ہی روشن ہوگا جتنا سپر جائنٹ نارتھ اسٹار (جس کو پولرس کہتے ہیں) ہوتا ہے لیکن زیادہ عرصے تک نہیں رہےگا۔ بلیز اسٹار نے خارج ہونے والی روشنی خلاء کی اتاہ گہرائیوں کو چیرتی ہوئی انسانی آنکھوں کے لیے دو دن کے لیے واضح ہوگی، جس کے بعد آئندہ 80 برس تک اس کو نہیں دیکھا جا سکے گا۔
ناسا کی اسسٹنٹ ریسرچر سائنٹسٹ ڈاکٹر ربیکا ہونسیل کا کہنا ہے کہ چھوٹے عرصے میں تواتر کے ساتھ نووے کا مظہر چند ایک بار ہی ہوتا ہے لیکن عموماً انسانی زندگی میں روشنی کا اخراج بار بار نہیں دیکھا جاتا۔ نووے سورج کی چمک میں فوری اور شدید اضافہ ہوتا ہے، جس کو سائنس دان اس کے حال ہی میں پیدا ہونے سے تعبیر کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ربیکا کا کہنا ہےکہ ٹی کورونے بوریلی اب 2105 تک دوبارہ آسمان پر نہیں چمکے گا، اور فلک بینو کے لیے یہ زندگی میں ایک بار کا تجربہ ہوگا۔دریں اثنااس جدید دور میں روبوٹ ہماری روز مرہ کی زندگی کا ایک لازمی حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ سائنس داں ہر کام کے لیے روبوٹس تیار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں حال ہی میں چین نے اے آئی سے لیس ایک انقلابی کروی پولیس روبوٹ متعارف کرایا ہے جو کہ خود مختار آپریشن کے قابل ہے۔ ماہرین کی جانب سے اس کو RT-Gنام دیا گیا ہے۔
اس کو لوگون ٹیکنالوجی نامی روبوٹک کمپنی نے تیار کیا ہے۔ مغربی ماڈلز کے برعکس جنہیں نگرانی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ چینی روبوٹ مشتبہ افراد کا تعاقب کرنے اور انہیں پکڑنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اعلی خطرے والے ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ان جدید روبوٹس کا مقصد جرائم سے متعلق حالات میں انسانی اہلکاروں کی مدد کرنا اور ان کا متبادل بننا ہے۔ یہ روبوٹ جال پھینک سکتا ہے اور بلندیوں سے گرنے پر بھی خود کو سنبھال سکتا ہے اور 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر سکتا ہے۔