عظمیٰ ویب ڈیسک
منیلا/فلپائن کے وسطی علاقوں کو خوفناک سمندری طوفان کالمیگی نے تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 200 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ درجنوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ شدید بارشوں، طوفانی ہواؤں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں اور ہزاروں مکانات، دکانیں اور سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، طوفان نے سب سے زیادہ تباہی جزیرہ سیبو اور اس کے گرد و نواح میں مچائی۔ صرف سیبو میں ہی 39 افراد سیلاب اور ملبے کے نیچے آ کر ہلاک ہوئے۔ قریبی جزیرے بوہول سے بھی کئی اموات کی اطلاع ملی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، 10 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ سیکڑوں مکانات زیرِ آب آگئے ہیں۔
طوفان کے دوران 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے درخت اکھاڑ دیے، گاڑیاں الٹ دیں اور بجلی کے نظام کو مفلوج کر دیا۔ بجلی اور ٹیلی فون سروس کئی علاقوں میں مکمل طور پر بند ہے، جس کی وجہ سے رابطہ بحال کرنا دشوار ہوگیا ہے۔ مقامی حکومت نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے۔صدر فرڈیننڈ مارکوس جونیئر نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور تمام صوبائی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں تیز کریں۔ فوج، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دن رات ملبے تلے پھنسے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اب تک سینکڑوں افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے، لیکن حکام کو خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ کئی دور دراز علاقے اب تک پہنچ سے باہر ہیں۔
طوفان کے بعد متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی، خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ متعدد اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھنے سے علاج میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مختلف بین الاقوامی ادارے اور ہمسایہ ممالک نے فلپائن کے لیے امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ادھر ویتنام میں بھی حکام نے حفاظتی اقدامات کے تحت 2 لاکھ 60 ہزار فوجی اور ریسکیو اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔ ساحلی علاقوں سے شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے جبکہ کئی ہوائی اڈے اور شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، طوفان کالمیگی 2025 کا سب سے خطرناک سمندری طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔ موسمیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ یہ طوفان اب شمال مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے، تاہم کمزور ہونے سے قبل مزید بارشیں اور شدید ہوائیں لا سکتا ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق، اگلے چند روز متاثرین کی امداد کے لیے بین الاقوامی مدد کی اشد ضرورت ہوگی کیونکہ ملک کے کئی حصے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ فلپائنی عوام کو کہا گیا ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور ممکنہ آفٹر شاکس کے لیے تیار رہیں۔