مشتاق الاسلام
پلوامہ// وادی کشمیر میں ٹیولپ بلبوں کی مقامی سطح پر تیاری کی کوششیں رنگ لانے لگی ہیں، جس سے نہ صرف درآمدات پر انحصار کم ہوگا بلکہ کسانوں کے لیے نئی معاشی راہیں بھی ہموار ہوں گی۔ ضلع پلوامہ کے بونورہ علاقے میں واقع کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (CSIR-IIIM) کے فیلڈ اسٹیشن پر گزشتہ تین برس سے جاری تحقیق اس سال کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔اس فیلڈ اسٹیشن میں اس وقت ایک لاکھ کے قریب ٹیولپ کھل چکے ہیں۔فیلڈ اسٹیشن کے سینئر سائنسدان اور انچارج ڈاکٹر شاہد رسول کے مطابق، یہ تحقیق وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور CSIR-IIIM کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر احمد کی نگرانی میں مکمل کی گئی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر وادی کے کسان اس منصوبے میں شامل ہو جائیں تو نہ صرف ان کی آمدن میں اضافہ ممکن ہے بلکہ وہ ملک بھر کے سیاحتی مقامات پر بھی اعلیٰ معیار کے مقامی ٹیولپس فراہم کر سکتے ہیں، جس سے فلوریکلچر کے شعبے کو نئی جہت ملے گی۔ بونورہ میں نئے تیار کردہ ٹیولپ گارڈن اور تجرباتی میدان کو عوام کے لیے کھول دیا گیا جس نے وادی کے تمام حصوں سے ہزاروں پرجوش سیلانیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ادھر سول سوسائٹی پلوامہ کے ارکین لطیف سیف اللہ اور بلال شاہوری نے پلوامہ ٹولپ گارڈن کو عوام کیلئے وقف کرنے کیلئے ضلع انتظامیہ کی سراہنا کرتے ہوئے باغ میں سکولی بچوں کے مفت داخلے کی اپیل کی ہے ۔