Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
صفحہ اول

فضائی آلودگی پھیلانے میں 5کلیدی عوامل ذمہ دار

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 12, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
سرینگر //وادی میں فضائی آلودگی پھیلانے میں سرکاری اداروں کا بھی کلیدی رول رہا ہے ۔ فضائی آلودگی میں 5عوامل کارفرما بتائے جارہے ہیں۔پہلے نمبر پر پالی تھین کا بے تحاشا استعمال، دوسرے نمبر پر جنگلات کا کٹائو، تیسرے نمبر پر قدرتی آبی ذخائر کا سکڑ جانا ، چوتھے نمبر پر یہاں موجود چھوٹے بڑے کارخانوں سے زہریلی گیس کا اخراج اور پانچویں نمبر پر گاڑیوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں شامل ہیں۔وادی میں زیادہ کارخانے نہیں ہیں۔ لیکن جو بھی ہیں وہ ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے قواعد و ضوابط پر عملدر آمد کرنے سے مکمل قاصر ہیں۔وادی میں زیادہ تر اینٹیں بنانے کے کارخانے ہیں، جن کی تعداد 326ہے ۔ جبکہ سیمنٹ کارخانے اور دیگر چند اس طرح کے یونٹ کام کررہے ہیں۔کارخانوں سے زہریلی گیس کے اخراج سے نہ صرف آلودگی کی سطح میں اضافہ ہوتاہے بلکہ زرعی اراضی اور حیاتیاتی ماحول کیلئے بھی خطرہ پیدا ہورہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ پولیو شن کنٹرول بورڈ کے پاس وادی  میں بہت کم تعداد میں اینٹ بنانے کے کارخانے رجسٹر ہیں ۔یہ سبھی کارخانے زرعی یا باغات اراضی پر قائم کئے گئے ہیں اور سالہا سال سے کام کررہے ہیں۔ جموں وکشمیر  Brick Kilns Regulation ایکٹ 2010 کے قواعد کے مطابق زرعی اراضی پر اینٹوںکے بھٹے قائم نہیں کئے جا سکتے جبکہ جنگل ، زراعت ، صحت اور تعلیمی اداروں کے آس پاس بھی ان بٹھوں کو قائم کرنے کیلئے پولیوشن کنٹرول بورڈ کیNOC کا حصول ضروری ہے اس کے علاوہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی اجازت بھی لازمی ہے۔ سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہورہا ہے کہ ماحولیاتی کلیئرنس کے حوالے سے یہاں مکمل پاسداری نہیں کی جارہی ہے۔کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ ارضیات کے سربراہ شکیل رومشو نے اپنی ایک تحقیق میں اس بات کا خلاصہ کیا ہے کہ بہت سے علاقوں میں زرعی اراضی کو تالاب نما بڑے کھڈوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔وہ کہتے ہیں کہ زرعی زمین کو 2سے تین فٹ تک کھودا جاسکتا ہے لیکن اینٹ بھٹوں کیلئے مٹی نکالنے کیلئے 15 سے 25 فٹ تک گہری کھدائی کرتے ہیں جس کے بعد نیچے سے نمکیات اور ریتلی زمین نمودار ہوتی ہے جو زر خیر نہیں ہوتی اس طرح زرخیز اراضی کی اوپری سطح ختم ہورہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کھودی ہوئی زمین پر کوئی بھی فصل نہیں اُگائی جا سکتی ۔ایک ممتاز ڈاکٹر نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں بیشتر اینٹوں کے بھٹوں میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے کیلئے طے شدہ اقدامات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے ۔ ان علاقوں میں وہ عملی طور پر ماحولیاتی تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کی موجودگی ، حیاتیاتی ماحول کیلئے بھی خطرہ بن رہی ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں نہ صرف زرعی اراضی ختم ہوتی جارہی ہے بلکہ میوہ باغات بھی متاثر ہورہے ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والے گیس ماحول کو آلودہ کررہی ہے اور لوگوں کی صحت کو بری طرح متاثر کررہی ہے۔‘‘جموں وکشمیر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق ، چمنی 115 فٹ سے لمبی ہونی چاہئے۔ بھٹوں کو کسی منظور شدہ واٹر اسکیم یا کسی بھی آبی زخائر سے کم از کم 500 میٹر کے فاصلے پر ہونا چاہئے۔ 50 میٹر کے دائرے میں آرکڈز اور رہائشی مکانات بھی نہیں ہونے چاہیں۔پولیشن کنٹرول بورڈ کے ریجنل ڈائریکٹر کشمیر رفت احمد بٹ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیوشن کنٹرول بورڈ  نے حال ہی میں حکومت کیساتھ ایک نیا پلان مرتب کیا ہے جس کی رو سے فضائی آلودگی کو بہت حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے حوالے سے کئی معاملات ہوتے ہیں جنہیں محکمہ کو ہی حل کرنے چاہیے۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

32 سول ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشن شروع
برصغیر
جنگ بندی پر سوال اٹھانے والوں پر سابق آرمی سربراہ جنرل نروانے کی شدید تنقید ،کہاجنگ کوئی رومانوی بالی وڈ فلم نہیں
تازہ ترین
عمر عبداللہ نے پونچھ ہسپتال میں پاکستانی گولہ باری سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی
تازہ ترین
بارہمولہ میں دھماکہ خیز مواد کی محفوظ تلفی کے بعد 6 دیہات کے مکینوں کو گھروں کولوٹنے کی اجازت 11 دیہات میں مواد کی موجودگی پر پولیس کی جانب سے احتیاطی انتباہ
تازہ ترین

Related

تازہ ترینصفحہ اول

وزیر اعظم مودی کی رہائش گاہ پر اعلیٰ سطحی اجلاس جاری

May 12, 2025
صفحہ اول

جنگ بندی پر ہندو پاک کی رضامندی کے بعد | سرحدوں پربندوقیں خاموش صورتحال پرسکون، ڈرون ، میزائل اور لڑاکا طیاروں کی کوئی سرگرمی نہیں ہوئی

May 12, 2025
برصغیرصفحہ اول

آپریشن سندور کے مقاصد حاصل،9اہداف میں100ملی ٹینٹ ہلاک آج معاہدہ جاری اور برقرار رہنے کی شرائط پر بات ہوگی: ڈی جی ایم او

May 12, 2025
بین الاقوامیصفحہ اول

لاکھوں مر سکتے تھے: ٹرمپ | پاک بھارت دشمنی کے خاتمے کی تعریف ،کشمیر پر ثالثی کی پیشکش

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?