عظمیٰ نیوز سروس
نئی دلی //دارالحکومت دہلی میں ہوا کا معیار لگاتار دوسرے دن ‘انتہائی خراب’ زمرے میں پہنچ گیا ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو ا?ئی)بدھ کو 363 پر ریکارڈ کیا گیا، جو اس مہینے کی بدترین سطح ہے۔ پرالی جلانے کے واقعات میں کمی کے باوجود دہلی کی ہوا میں زہریلے ذرات کی مقدار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔دہلی کے کئی علاقوں میں صورتحال تشویشناک ہے۔ اے کیو آئی کو چھ مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر ‘شدید’ زمرے میں ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں آنند وہار (421)، نہرو نگر (420)، آر کے پورم (404)، پٹپڑ گنج (409)، وویک وہار (401) اور وزیر پور (408)۔دہلی کی فضائی آلودگی طویل عرصے سے پرالی جلانے سے جڑی ہوئی ہے، لیکن اس بار ڈیٹا کچھ اور ہی کہانی سناتے نظر ا? رہے ہیں۔ انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(ا?ئی اے ا?ر ا?ئی) کے مطابق اس سال پنجاب میں پرالی جلانے کے واقعات میں 96 فیصد کمی آئی ہے۔ 15 ستمبر سے 21 اکتوبر کے درمیان پنجاب میں صرف 415 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2020 میں یہ تعداد 10,791 تھی۔ ہریانہ میں بھی اسی مدت کے دوران واقعات 1,326 سے کم ہو کر 55 رہ گئے۔تاہم، اتر پردیش میں پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 2020 میں 554 کے مقابلے اس سال 660 واقعات رپورٹ ہوئے۔ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ دہلی کی ہوا کے معیار کو بہتر بنانا اسی صورت میں ممکن ہے جب مقامی ذرائع جیسے گاڑیوں کے اخراج، سڑک کی دھول اور تعمیرات پر سختی سے قابو پایا جائے۔ پرالی جلانے کے معاملو میں کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مسئلہ اب دہلی کے اندر ہے۔