سرینگر//فسٹ ائر 2016 کے امتحان میں بیشتر اُمیدواروں کوناکام قراردئیے جانے کے خلاف حضرت بل اور سول لائنز میں طلاب نے احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ مولانا آززاد روڈ پراحتجاج کررہے طلاب کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج اور شلنگ کی جس کے نتیجے میں کئی طالبات کو چوٹیں آئیں جبکہ سول لائنز میں بھاگم بھاگ کے مناظر دیکھنے کو ملے اور ٹریفک کی نقل و حرکت کچھ دیر کیلئے رک گئی ۔کشمیریونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف صدائے احتجاج بلندکرتے ہوئے ڈیڑھ برس بعدظاہرکئے گئے پہلے سمسٹرکے نتائج پرعدم اطمینان ظاہرکرتے ہوئے احتجاجی طلاب نے کہاکہ ڈیڑھ سال تک ہمیں انتظار کروایا گیا اور جب رزلٹ نکالا گیا تو بیشتر طلاب کوفیل دکھا گیا ہے یاکہ اُنھیں اکثرمضامین میں ناکام ظاہر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2016 میں اپنے پہلے سمسٹرکاامتحان دیاتھااورچندروزقبل طویل انتظارکرانے کے بعدجب یونیورسٹی والوں نے رزلٹ نکالاتوہم یہ دیکھ کرحیران وپریشان ہیں کہ بیشترطلاب فیل کیسے ہوسکتے ہیں ۔ہمارے ساتھ انصاف کرو کے نعرے بلند کرتے ہوئے طلباء و طالبات نے ایم اے روڈ پر دھرنا دیا اور رکاوٹیں کھڑا کیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حرکت رک گئی ۔ دھرنے پر بیٹھی طالبات نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اُن کے مستقبل کو مخدوش بنانے پر تلی ہوئی ہے ۔اس دوران پولیس نے احتجاجی طالبات کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیااور اس دوران اشک آور گولے بھی داغے گئے جس کی وجہ سے یہاں افرا تفری مچ گئی اور بھاگم بھاگ کے مناظر دیکھنے کو ملے ۔پولیس کاروائی میں نصرت زہرا نامی طالبہ سمیت کئی طالبات کو چوٹیں آئیں ۔مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ فسٹ سمیسٹر امتحانات کے نتائج کا اعلان بھی ڈیڑ سال کے بعد19جنوری کو کیا گیا ۔ جبکہ یونیورسٹی حکام کی لاپرواہی اور غیر سنجیدگی کے باعث مذکورہ پرچے کہیں کھو گئے ہیں جس کے باعث سوفیصد طلباء کو ناکام قرار دیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ امتحانی پرچوںکے سبھی سوالات کا جواب دینے کے باوجود بھی سارے طلباء کو فیل دکھا گیا ہے ۔زخمی ہوئے کئی طلباء نے بتایا ’’ ہم مولانہ آزاد روڑ پر احتجاجی دھرنے پر بیٹھے تھے اور پولیس نے کاروائی عمل میں لاتے ہوئے طلباء کے جلوس پر ٹیر گیس شلینگ اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی طلباء زخمی ہوئے۔اس سے قبل سوموار کی صبح سال 2016 کے فسٹ ائیر طالب علموں نے کشمیر یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف حضرت بل میں دھرنا دیتے ہوئے احتجاج اور مظاہرے کئے۔سال 2016 کے شورش زدہ دنوں میں فسٹ ائیر کے فسٹ سمسٹر کے امتحانات لئے گئے تھے جب کہ پوری وادی میں حالات ناساز گار ہونے کی وجہ سے کئی مرتبہ امتحانات منسوخ بھی کردئے گئے تھے اور بعد میں یہ امتحانات لئے گئے تھے۔ 9 جنوری2018 کو فسٹ سمسٹر کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں 80فیصدی طالب علموں کو ناکام یا ریپئر دکھایا گیا ہے جس کے خلاف کشمیر یونیورسٹی کے باہر سینکڑوں طالب علموں نے سڑک پر دھرنا دیتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کے۔دھرنے میں شامل طالب علموں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ہم مطالبہ کررہے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔اس موقع پر یونیورسٹی کے اعلی حکام نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی جس کے بعد احتجاج موخر کردیا گیا۔ ادھر ظفر اقبال نے اطلاع دی ہے کہ گورنمٹ ڈگری کالج اوڑی کے طلبہ کی شکایت ہے کہ حال ہی میں کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے بی اے, بی ایس ای فسٹ سمسٹر کے نتائج منظر عام آئے مگر ان کے کالج کے تمام طلبہ کو فیل دکھایا ہے۔کپوارہ سے اشرف چراغ نے اطلاع دی ہے کہ ہندوارہ میں پیر کو دگری کالج کے طلبہ نے اس بات کو لیکر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جاے تاکہ ان کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ جاے ۔