سرینگر// قیدخانوں میں اسیر سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے فریڈم پارٹی نے سرینگر میں احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر” ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ظلم مٹانے کیلئے ضروری ہے، سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کو رہا کرو اور بے گناہوں کے قتل عام پر خاموش رہنا بے ضمیری ہے“ کے نعرے درج کئے گئے تھے۔احتجاجی مظاہرین سنیچر کو بعد از دوپہر سرینگر کی پریس کالونی میں نمودار ہوئے اور فریڈم پارٹی کے سنیئر لیڈر ایڈوکیٹ فیاض احمد سوداگر ،انجینئر فاروق احمد خان اورمولوی بشیر احمد کی سربراہی میں اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے۔ایڈوکیٹ فیا ض احمد سوداگر نے ایجی ٹیشن کے دوران اور مابعد قید کئے گئے نظر بندوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ سست رفتار عدالتی کاروائی کے بعد کئی ایک محبوسین کے بارے میںرہائی کے پروانے اجراءکئے گئے لیکن پولیس نے عدالتی احکامات کو خاطر میں نہ لاکر ان پر فرضی الزامات کے تحت دوبارہ پی ایس اے عائد کرکے دوردراز جیلوں میںمنتقل کیا ۔احتجاج کے دوران انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا کہ بارہمولہ سب جیل میں بند قیدیوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے ۔ایڈوکیٹ سوداگر نے عمر قید کی سزا کاٹ رہے قیدیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں ڈاکٹر قاسم فکتو،عبدالغنی گونی،لطیف احمد واجہ، مرزا نثار ،محمود علی ،جاوید احمد خان ،محمود ٹوپی والا،محمد شفیع شریعتی اور غلام قادر بٹ کے علاوہ کئی ایک تہاڑ اور راجستھان جیلوں میںبھی بند ہیں ۔انہوں نے بیرون ریاست جیلوں میں بند محبوسین کو وطن منتقل کئے جانے کے مطالبے پر زور دیا۔پریس کالونی میں اگر چہ پولیس بھی موجود تھی تاہم فریڈم پارٹی کے کارکن پرامن طور پر احتجاجی مظاہرہ ختم کر کے منتشر ہوئے۔