مسلمانوں کوخوفزدہ کرنا ان کاواحدکام:ڈاکٹرفاروق
سرینگر// مرکزی حکومت کو سخت گیررویہ ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ملک کی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کیلئے فرقہ پرست عناصر کی لگام کسنے پرزوردیا ہے۔ دو الگ الگ تقریبات پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے عناصرنہ صرف آئین اور جمہوریت پر کالا دھبہ ہیں بلکہ دنیا بھر میں ملک کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں۔ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں میں خوف و ہراس اور دہشت کا ماحول پیدا کرنا ان عناصر کا واحد کام ہے اور کہیں نہ کہیں پر ان عناصر کو طاقت کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے طبقوں کیساتھ انصاف کرنا چاہئے اور آئین ہند کے تحت جو مراعات خصوصاً مذہبی آزادی اور پریس پلیٹ فارم کی آزادی بحال ہونی چاہئے۔ وادی میں بند پڑے سیاحتی مقامات اور سرگرمیوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ پہلگام واقعہ سے ہمارے سیاحتی شعبے پر جو منفی اثرات پڑے وہ ایک ناقابل فراموش باب ہے، اس شعبے سے وابستہ ہوٹل مالکان، شکارا والوں، ہائوس بوٹ مالکان، ٹور اینڈ ٹرول والوں، ٹیکسی مالکان، شوروم والوں اور دیگر لوگوں نے بینکوں سے بھاری بھاری قرضہ جات حاصل کئے تھے لیکن بدقسمتی سے اُن کی اُمیدوں پر پانی پھر گیا۔یہ لوگ اب بنکوں کا قرضہ واپس کریں گے یا پھر اپنے اہل خانہ کی کفالت کریں گے؟مرکزی حکومت کو سخت گیر طریقہ کار ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد وہاں کے لوگوں کو جن عتاب، مشکلات، ہراسان ، گرفتاریوں اور تنگ طلبی کا سامنا کرنا پڑا وہ ایک المیہ ہے اور مستقبل میں ایسی طریقہ کار سے انحراف کیا جانا چاہئے کیونکہ اس سے لوگ احساسِ بیگانگی اور مایوسی کے شکار ہوتے ہیں اور سسٹم سے دور ہوجاتے ہیں۔ سیاحت کی بحالی کیلئے حکومت اقدامات کی سراہنا کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ عمر عبداللہ کی سربراہی میں جس طرح سے حکومت اور انتظامیہ شعبہ سیاحت کو واپس پٹری پر لانے کیلئے جن کوششوں میں مصروف ہے وہ انتہائی خوش آئندہ ہے اور ان کوششوں کے کا ثمرہ بھی ہمیں دیکھنے کو مل رہا ہے۔