سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ انتخابات ہماری غیرت اور کشمیریت کے لئے ایک امتحان ہے ۔ ریاست کی وحدت انفرادیت اور تینوں خطوں کے لوگوں کے احساسات اور مفادات کو تحفظ کرنا اور صدیوں کے بھائی چارہ کے علم کو فروزاں رکھنا ہمارے لئے حیات وممات کا سوال ہے ۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر وسطی کشمیر سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا جب تک ہم اکٹھا اور متحد ہو کر فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ نہیں کریں گے ،تب تک بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی کا رحجان بڑھتا جائے گا،جو ریاست کی سالمیت اور انفرادیت کے لئے سم قاتل ہے۔انہوں نے کہا جب سے ملک میں موجودہ سرکار وجود میں آئی تب سے ملک کی اقلیتوں خصوصاً ہندوستان کے پچیس کروڑ مسلمانوں کی نیند حرام کردی گئی ہے۔ مسلمانوں کے دینی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کی جاتی ہے جو ناقابل برداشت ہے حالانکہ جمہوری ہندوستان کے آئین میں ہر مذہب کو آزادی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج ہندوستان کے جمہوری اور آئینی قدروں سے عوام کو آہستہ آہستہ محروم کیا جارہا ہے جس سے ملک تقسیم ہونے کا بھی احتمال ہے ۔انہوں نے اہل کشمیر سے اپیل کی کہ وہ آپسی اختلافات اور نظریات کو بالائے طاق رکھ کر اپنا وجود قائم رکھنے کے لئے متحد ہو کر ایسے فرقہ پرست طاقتوں کو جو اس وقت ریاست میں پی ڈی پی کی شکل میں ہم پر سوار ہوئے ہیں کے ناپاک سازشوں ،کشمیر دشمن پالسیوں اور مسلم دشمن پالسیوں کے خلاف صف آراء ہوجائیں اور 9 اپریل 2017 صبح صادق ہی اللہ کا نام لے کر اپنا قیمتی ووٹ صحیح نمائدہ کے حق میں ڈال کشمیریت کو بچائیں جو وقت کی اہم ضرورت اور پکار ہے کیونکہ ریاست کے لوگوں کو آر ایس ایس اور بی جے پی میڈ قلم دوات والے اقتدار کے خاطر لوگوں کو مختلف ٹولیوں میں بانٹنے لگے ہیں۔ڈاکٹر فاروق نے نماز جمعہ درگاہ حضرت بل میں ادا کی۔