پڑا جب واسطہ میرا جہانِ آسمانی سے
خلائق پیش آئے واں بہت ہی قدردانی سے
عجب اِس باغِ ہستی میں فضائے بوئے گل پائی
چلا کرتھی جو اکثر وہاں کیا شادمانی سے
ملائک خیمہ زن پائے فضائے بزم انجم میں
جگر محضوظ ہوتا تھا کیا اُن کی دُرفشانی سے
نہیںکچھ خستہ حالی کا وہاں نام و نشان پایا
گُذر ہوتے تھے دن اپنے بصورت کہکشانی سے
نہیں مسجد و مندر کا وہاں پر کوئی جھگڑا تھا
وہاں پر روح کا رشتہ فقط تھا لامکانی سے
چھلکتے میں نے دیکھے ہیں وہاں جام و سُبو اکثر
وہاں توحید کے ساگر تھے ہمگو بے کرانی سے
وفورِ کیف و راحت میں جو دیکھا دیدنی منظر
مئے گُل گوں برستی تھی فضائے آسمانی سے
ثبات و بے ثباتی سے میں تھا آزادواں یکسر
فرشتے آپ تھے شاداں مرے کارِگرانی سے
عشاق کشتواڑی
کشتواڑ، موبائل نمبر؛9697524469