پیرس/فرانس میں صدارتی امیدوار امینیول میکخواں کی انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انھیں ایک بڑے ہیکنگ حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب ان کی انتخابی مہم کے بہت سارے خفیہ دستاویزات کو انٹرنیٹ پر شائع کر دیا گیا ہے۔انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ریلیز کی گئی دستاویزات میں اصلی دستاویزات کے ساتھ ساتھ نقلی دستاویزات کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو ابہام میں مبتلا کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد اتوار کو صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے سے قبل امینیول میکخواں کو نقصان پہنچایا جائے۔امینیول میکخواں کا مقابلہ انتہائی دائیں بازو کی ماری لا پین کے ساتھ ہے۔یہ دستاویزات جمعے کو اس وقت شائع کیے گئے ہیں جب انتخابی مہم کا وقت تقریباً مکمل ہوچکا تھا۔رائے شماری کے اندازوں کے مطابق امینیول میکخواں کو ماری لا پین پر 20 فیصد برتری حاصل ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ روس نے امریکی صدارتی انتخاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو تقویت دینے کے لیے خفیہ طور پر کام کیا تھا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ انٹیلیجنس ایجنسیاں 'وثوق سے' کہہ سکتی ہیں کہ روس نے امریکہ کے حالیہ انتخاب میں ہیکنگ کی۔فرانسیسی صدارتی انتخابات کے حوالے سے شائع کیے گئے دستاویزات میں تقریباً نو گیگا بائٹ معلومات کسی نامعلوم صارف نے شائع کی ہیں۔اس حوالے سے تفصیلات ابھی واضح نہیں تاہم امینیول میکخواں کی جماعت کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے حوالے سے داخلی دستاویزات، جن میں ای میلز اور مالیاتی معلومات شامل ہیں، ہیک کر لی گئی ہیں۔جماعت کا کہنا ہے کہ جن فائلز کو شائع کیا گیا ہے وہ چند ہفتے کچھ حکام کے ذاتی اور پیشہ وارانہ ای میل اکاو¿نٹ ہیک کر کے چوری کی گئی ہیں۔انتخابی مہم کے منتظمین کا مزید کہنا ہے کہ شائع کی گئی دستاویزات میں کسی قسم کے غیر قانونی اقدامات نہیں ہیں۔