Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

فجر کے بعد زندگی! عبادت، فطرت اور نظمِ حیات کا امتزاج

Mir Ajaz
Last updated: July 24, 2025 11:38 pm
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE
سبدر شبیر، کولگام
رات اپنے آخری پہر میں سانسیں گن رہی ہوتی ہے، ہر شے ساکت، ہر آواز خاموش، اور ہر انسان نیند کی گہری وادی میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے۔ ایسے میں فطرت کے نرم قدموں کی چاپ محسوس ہوتی ہے اور افق کے پرے روشنی کا ایک ہلکا سا کنارہ دھیرے دھیرے بڑھنے لگتا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب کائنات جاگنے لگتی ہے، پرندے اپنے گھونسلوں میں پر پھڑپھڑاتے ہیں اور ایک خاموش سی دستک وقت کے دروازے پر پڑتی ہے۔ جسے ہم صبح کہتے ہیں۔ مگر یہ محض دن کی شروعات نہیں بلکہ انسان کی روح، ذہن اور جسم کے لیے نئی زندگی کی نوید ہوتی ہے۔ جو شخص ان مقدس ساعتوں میں آنکھ کھولتا ہے، وہ نہ صرف وقت سے پہلے جاگتا ہے بلکہ خود کو باقی دنیا سے ایک قدم آگے لے جاتا ہے۔ کیونکہ صبح کی روشنی صرف سورج کی کرنوں سے نہیں پھوٹتی، یہ دراصل انسان کے باطن کی آنکھ میں اُترنے والی وہ روشنی ہے جو دن بھر اسے راستہ دکھاتی ہے۔
جب فجر کی اذان کی آواز بلند ہوتی ہے، تو یہ صرف عبادت کی پکار نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک بیداری کی صدا ہوتی ہے۔ انسان کی نیند کو جھنجھوڑنے والی وہ آواز جو اسے دنیا کی غفلت سے نکال کر حقیقت کی دہلیز پر لے آتی ہے۔ جو اس وقت وضو کرتا ہے، ٹھنڈے پانی کے قطرے جب پیشانی پر پڑتے ہیں تو گویا وہ دل کے اندھیروں کو دھو دیتے ہیں۔ سجدے میں جب پیشانی زمین سے جڑتی ہے تو انسان کی عظمت آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہے۔ ایسے لمحوں میں جو آنکھیں نم ہوتی ہیں، وہ دراصل اس قلبی سکون کی گواہ ہوتی ہیں جسے دنیا کی کوئی شے عطا نہیں کر سکتی اور یہی لمحہ انسان کو اس کا ربّ یاد دلاتا ہے، اس کے مقصدِ زندگی سے جوڑتا ہے اور سارا دن اسے ایک روحانی طاقت بخشتا ہے جس کے سہارے وہ زندگی کی بھیڑ میں اپنی راہ پہچانتا ہے۔صبح سویرے اٹھنا محض ایک عادت نہیں، یہ ایک طرزِ فکر ہے، یہ ایک اندرونی انقلاب ہے جو انسان کی پوری شخصیت کو بدل دیتا ہے۔ جو شخص دن کا آغاز جلد کرتا ہے، وہ وقت کو قابو میں رکھتا ہےجبکہ دیر سے اٹھنے والا شخص وقت کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے۔ فطرت نے دن کو کام کے لیے اور رات کو سکون کے لیے بنایا ہے اور جو اس ترتیب کو اپناتا ہے، وہی فطرت کا دوست کہلاتا ہے۔ جو صبح اٹھتا ہے وہ پرندوں، درختوں، ہوا اور روشنی کے ساتھ ہم نوا ہو جاتا ہے۔ وہ جان لیتا ہے کہ فطرت کا ہر لمحہ مقدس ہے اور جو اس کی آغوش میں جاگتا ہے، اسے وہ سب کچھ عطا کرتی ہے جو باقی دنیا کو نصیب نہیں ہوتا۔
اس وقت ذہن سب سے زیادہ صاف، دل سب سے زیادہ ہلکا اور روح سب سے زیادہ بیدار ہوتی ہے۔ انسان کا دماغ صبح کے وقت تازہ پانی کی طرح شفاف ہوتا ہے ،جو علم حاصل کیا جائے وہ دیرپا ہوتا ہے، جو ارادے کیے جائیں وہ پختہ ہوتے ہیں، جو منصوبے بنائے جائیں وہ کامیاب ہوتے ہیں۔ اس لئے کامیاب لوگوں کی زندگی میں یہ پہلو ہمیشہ نمایاں رہتا ہے کہ وہ دن کا آغاز جلد کرتے ہیں۔ چاہے وہ سائنس دان ہوں، صوفی ہوں یا لیڈر۔ صبح کی قدر انہوں نے سب سے پہلے پہچانی۔ صبح ان کے لیے صرف وقت نہیں ایک تحفہ تھی، جس سے وہ اپنی زندگی کے رنگ گہرا کرتے رہے۔
ذہنی سکون، جسمانی صحت اور روحانی توازن ۔ یہ تین ایسے ستون ہیں جن پر انسان کی کامیابی کا محل کھڑا ہوتا ہے اور یہ تینوں صبح کے وقت سب سے مضبوط ہوتے ہیں۔ جاگنے کے فوراً بعد کی ہوا میں آکسیجن کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے جو دل، دماغ اور پھیپھڑوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ صبح کی روشنی آنکھوں کو توانائی دیتی ہے، جلد کو تروتازہ کرتی ہےاور انسانی جسم کے قدرتی نظام کو درست رکھتی ہے۔ یہی وقت ہے جب جسم ہلکی پھلکی ورزش، چہل قدمی یا مراقبہ سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ جو شخص روز صبح اٹھ کر کچھ دیر خاموشی میں خود سے بات کرتا ہے، وہ دنیا کی آوازوں میں بھی اپنی اصل پہچان کھو نہیں دیتا۔
نفسیاتی طور پر صبح جلدی اٹھنے والے افراد خود کو زیادہ پراعتماد، منظم اور مطمئن پاتے ہیں۔ کیونکہ وہ اپنے دن کی شروعات ہڑبڑاہٹ سے نہیں، سکون سے کرتے ہیں۔ ان کے پاس ناشتے کے لئے وقت ہوتا ہے، وہ کام پر وقت پر پہنچتے ہیں اور ان کے فیصلے سوچے سمجھے ہوتے ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ ایسے افراد میں ڈپریشن اور بےچینی کی شرح کم ہوتی ہے۔ ان کے اندر زندگی کا مقصد واضح ہوتا ہے اور وہ خود کو بےکار محسوس نہیں کرتے۔ ایک خاموش قوت، جو صرف صبح کے وقت بیدار ہوتی ہے، ان کے ساتھ چلتی ہے اور سارا دن ان کے قدموں میں استقامت رکھتی ہے۔
دینی اعتبار سے بھی صبح کا وقت سب سے بابرکت قرار دیا گیا ہے۔ حضور اکرم ؐ نے دعا فرمائی: اللهم بارك لأمتي في بكورها‘یعنی ’’اے اللہ! میری امت کے لیے صبح کے وقت میں برکت عطا فرما‘‘ یہ برکت صرف رزق میں نہیںبلکہ سوچ، صحت، عمل اور دعا میں بھی ہوتی ہے۔ جو شخص فجر کے وقت جاگتا ہے، وہ زندگی کے سب سے قیمتی تحفے کو ضائع نہیں کرتا۔ اُس کی دعائیں عرش تک پہنچتی ہیں، اُس کی تلاوت فرشتے سنتے ہیں اور اُس کا دن اللہ کی رحمت کے سائے میں گزرنے لگتا ہے۔زندگی میں اگر کوئی حقیقی انقلاب لانا ہو تو کسی تقریر یا کتاب کی ضرورت نہیں، صرف ایک صبح جلدی جاگ کر سورج کے ساتھ سانس لینے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ جو شخص طلوعِ آفتاب سے پہلے اپنی روح کو جگا لیتا ہے، وہ دنیا کے ہر اندھیرے میں اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے۔ وہ سورج کے ساتھ نہیں سورج سے پہلے جاگتا ہے اور یہی اس کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کشمیرمیںسیب کی معیشت کوشدیدموسمی تغیر کا سامنا وادی کے باغات پتوں کی بیماریوںکی گرفت میں،کاشتکاروں کو فصل کے نقصان کا خدشہ
صنعت، تجارت و مالیات
پونچھ کے کلائی علاقہ میں بس بے قابو ہو کر حادثے کا شکار | 8افراد زخمی،زخمی ضلع ہسپتال پونچھ میںداخل ،ڈرائیور فرار
پیر پنچال
میڈیکل اسٹیبلشمنٹ کا لائسنس منسوخ
جموں
جموں اور بٹوت میں2پٹواری رشوت لیتے ہوئے گرفتار
جموں

Related

کالممضامین

عالیہ شمیم کی ’’آگہی‘‘ کا ایک فکری مطالعہ تبصرہ

July 25, 2025
کالممضامین

’’ The Wretched of the Earth ‘‘ فرانز فینن کی کتاب تجزیاتی مطالعہ

July 25, 2025
کالممضامین

فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات

July 25, 2025

صوفیوں کی سرزمین پر ڈیجیٹل جوئے کی وباء | نوجوان نسل پُر فریب تباہ کُن کھیلوں میں مشغول

July 25, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?