یواین آئی
فتح پور//بدھ کی شام کرتک پورنیما کے موقع پر خواتین کے ایک گروپ نے دیے اور پوجا کا سامان لے کر ایک متنازع مزار پر پوجا کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں روکا تو تصادم ہو گیا۔ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مہندر پال سنگھ کے مطابق کوتوالی تھانے میں کانسٹیبل منجو سنگھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں بیس نامعلوم خواتین کے نام شامل ہیں جن میں مقامی رہائشی پپو سنگھ چوہان کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔شکایت کے مطابق شام تقریباً چھ بجے خواتین کا گروپ بیریکیڈ ہٹانے کی کوشش کر رہا تھا۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدزبانی کی اور جھوٹے الزامات کی دھمکیاں دیں۔سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں خواتین کو پولیس سے الجھتے اور دور سے پوجا کرتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم ان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے اس واقعے کے بعد مزار کے احاطے کو سیل کر دیا، بیریکیڈ لگا دیے اور پابندیاں عائد کر دیں۔ بدھ کو کچھ خواتین نے مبینہ طور پر بیریکیڈ ہٹانے یا ان پر چڑھنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں روکا۔ اس دوران اسٹیشن ہاؤس آفیسر ترکشور رائے اور خواتین کے درمیان تکرار ہوئی۔ خواتین نے پولیس پر بدسلوکی اور پوجا سے روکنے کا الزام لگایا۔