نئی دہلی //مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نیم علیحدگی پسند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ جب جموں و کشمیر میں وزیر اعلیٰ اقتدار سے باہر ہوجاتے ہیں تو وہ نیم علیحدگی پسند بن جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں کئی مین سٹریم سیاسی جماعتیں جب اقتدار سے ہاتھ دھوبیٹھتی ہیں تو وہ نیم علیحدگی پسند وں میں تبدیل ہوجاتی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ جب وہ وزیر اعلیٰ ہوتے ہیں تو وہ مرکزی وزیر داخلہ کو بھی چیلنج دیتے ہیں اور یہاں تک کہہ دیتے ہیں کہ پاکستان پر بمباری کی جائے لیکن جب وہ اقتدار سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں توراتوں رات ہی نظریاتی طور پر تبدیل ہوجاتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ وہ شرطیہ طور پر یہ بات کہتے ہیں کہ اگر ان کو دوبارہ سے وزیر اعلیٰ بنادیاجائے تووہ پھر سے بھارت کی تعریفیں کریںگے اور جموں و کشمیر کو ہندوستان کا انگ تسلیم کرنے لگیںگے ۔انہوں نے سند ھ طاس معاہدے پر ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر جواہر لعل نہرونے اپنے وزیر داخلہ ولبھ بھائی پٹیل کو پورے اختیارات دیئے ہوتے تو کشمیر میں آج حالات مختلف ہوتے ۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کے موجودہ حالات ماضی کی غلطیوں کا نتیجہ ہیں۔انہوںنے کانگریس پر وار کرتے ہوئے کہاکہ اس کیلئے وہ ذمہ دار ہیں جو پچھلے ساٹھ سے ستر برس تک اقتدار میں رہے ۔جتیندر سنگھ نے حریت لیڈران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے پڑوسیوں کے بچوں کو سنگ باز بنتے دیکھناچاہتے ہیں مگر اپنے بچوں کو نہیں ۔