سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ مگرمچھ آنسوئوں کا اب کوئی خریدار نہیں، اقتدار سے بے دخلی کے بعد محبوبہ مفتی کے آنسو کشمیری قوم ہضم نہیں کرسکتی، اگر موصوفہ کو واقعی کشمیریوں کی ہمدردی ہوتی تو یہ آنسو وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر براجمان رہ کر نکلے ہوتے لیکن اس وقت اقتدار کے نشے میں دُھت پی ڈی پی صدر نے کشمیریوں کیخلاف طاقت کے استعمال، ہلاکتوں اور ظلم و جبر کو جواز بخشنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ ڈاکٹر فاروق نے دولت آباد نائوپورہ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے3سال کے دوران کشمیریوں کو بخوبی معلوم ہو اہے کہ پی ڈی پی کس قدر اقتدار کی خاطر اپنے ضمیر کو بیچ سکتی ہے اور اقتدار میں بنے رہنے کیلئے یہ جماعت کشمیریوں کے مفادات کا کس قدر سودا کرسکتی ہے۔ اقتدار میں رہ کر پی ڈی پی نے مظلوم اور محکوم کشمیریوں پر ہوئے جبر و استبدار اور ظلم و ستم کیخلاف اُف تک نہیں کی، کشمیری عوام کیخلاف براہ راست جنگ جاری تھی لیکن محبوبہ مفتی نے بحیثیت وزیر اعلیٰ ایک بار بھی اپنے عوام کے حق میں لب کشائی نہیں کی۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا نے مل کر بدترین اور عوام کش حکمرانی کا مظاہرہ کیا اور ساڑھے 3سال کے دوران خزانہ عامرہ کو دو ود ہاتھوں سے لوٹا ۔ پی ڈی پی اور بھاجپا نے مل کر ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کو مذہبی، لسانی اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری جماعت ریاست کی وحدت، انفرادیت اور مذہبی ہم آہنگی کی ضامن رہی ہے اور لوگوں کے بھر پور اشتراک سے تینوں خطوں میں پیدا کی گئی دوریوں کو ختم کرکے ہی دم لیں گے۔ امن و امان کی بحالی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماج میں مفاد خصوصی رکھنے والے کچھ ایسے عناصر موجودہ ہیں جو نہیں چاہتے کہ امن و امان کی فضاء قائم ہو۔