یو این آئی
واشنگٹن// امریکہ کے صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ’’اسرائیل فائر بندی کی موجودہ تجویز سے ہم آہنگ شکل میں، اگلا قدم اٹھانے پر تیار ہے‘‘۔وائٹ ہاوس کے جاری کردہ بیان کے مطابق بائڈن نے، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات میں مجّوزہ فائر بندی تجویز کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔دونوں رہنماوں نے فائر بندی کی موجودہ تجویز کو “غزّہ بحران کے خاتمے کے لئے ایک روڈ میپ ” قرار دیا اور بائڈن نے کہا ہے کہ حماس کا اس تجویز کو قبول کرنا ضروری ہے۔بیان میں بائڈن کے اس بیان پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل تجویز سے ہم آہنگ شکل میں اگلا قدم اٹھانے پر راضی ہے۔ مزید برآں بائڈن کے مذکورہ بیان کے بعد اسرائیل کی طرف سے سمجھوتے کے بارے میں جاری کئے گئے متنازع بیانات کا بھی جواب دیا گیا ہے۔بیان کے مطابق بائڈن نے قطر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کر کے حماس کو سمجھوتے کی تجویز قبول کرنے پر قائل کرے۔ انہوں نے مذکورہ مراحل میں تعاون کرنے پر قطر کے امیر کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن نے جمعہ کے دن جاری کردہ بیان میں، اسرائیل کی تیار کردہ اور 3 مراحل پر مبنی، فائر بندی تجویز کا اعلان کیا تھا۔اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے اعتراض کیا تھا کہ ان کی تیار کردہ اور بائڈن کی اعلان کردہ تجویز میں بعض خلاء پائے جاتے ہیں۔تاہم وائٹ ہاوس کے ڈائریکٹر برائے قومی سلامتی جان کربی نے کہا تھا کہ ‘تجویز بِل اسرائیل کا تیار کردہ بِل ہے ۔