عظمیٰ نیوز سروس
نئی دلی //چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اپیندر دویدی نے اتوار کو “مغربی سرحدوں کے آرمی کمانڈروں کو جنگ بندی اور فضائی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی پر کائنیٹک ڈومین میں جوابی کارروائی کا مکمل اختیار” دیا ۔انہوں نے یہ سخت اور غیر مبہم ہدایات اتوار کی سہ پہر ان(آرمی کمانڈرز) کے ساتھ سیکورٹی کا جائزہ لیتے ہوئے جاری کیں۔سیکورٹی جائزہ میٹنگ ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان فائر بندی اور تمام بین الاقوامی سرحدی کارروائیوں کے مکمل خاتمے کے بارے میں ہونے والے مفاہمت کے چند گھنٹوں بعد10 اور 11 مئی کی درمیانی شب مغربی سرحد کے اس پار کئی مقامات پر جنگ بندی اور فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں منعقد کی گئی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں، سانبہ اور کٹھوعہ ہندوستانی فوج کی مغربی کمان کے تحت آتے ہیں جبکہ 14 کور، 15 کور اور 16 کور ناردرن کمانڈ کے تحت آتے ہیں، دونوں کمانڈز دیگر اسٹریٹجک کمانڈز کے علاوہ ملک کی مغربی سرحدوں کی حفاظت کا بھی خیال رکھتی ہیں۔”10 مئی 11، 2025 کی رات کو جنگ بندی اور فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں، چیف آف آرمی سٹاف جنرل اوپیندر دویدی نے مغربی سرحدوں کے آرمی کمانڈروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا،” ۔دفاعی حکام نے مزید کہا، “فوجی سربراہ نے 10 مئی 2025 کو DGMO بات چیت کے ذریعے طے پانے والے مفاہمت کی کسی بھی خلاف ورزی پر کائنیٹک ڈومین میں جوابی کارروائی کے لیے آرمی کمانڈروں کو مکمل اختیار دے دیا ہے،” ۔تقریباً اسی طرح کا بیان سیکرٹری خارجہ نے ہفتے کی رات ایک خصوصی بریفنگ میں دیا۔اتوار کی سہ پہر کو فوجی سربراہکی زیر صدارت جائزہ اجلاس سے پہلے، ہندوستانی فضائیہ نے اپنے ‘X’ ہینڈل پر اعادہ کیا، “انڈین ایئر فورس (IAF) نے آپریشن سندور میں اپنے تفویض کردہ کاموں کو کامیابی کے ساتھ، درستگی اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ انجام دیا ہے۔ “10 مئی کو، ڈی جی ایم اوز کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد، پاکستان نے ہفتہ کی شام جموں خطے میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ کشمیر سمیت مغربی سرحد کے ساتھ ساتھ کئی دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ ڈرون کے ذریعے بھاری فائرنگ، گولہ باری اور سرحدی دراندازی کا سہارا لے کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔