پونچھ//پونچھ راولاکوٹ بس رابطہ کی بحالی کا امکان پیر کے روز اس وقت پھر دھندلا پڑ گیا جب فائرنگ کی وجہ سے دونوں طرف سے افسران کا مجوزہ اجلاس منعقد نہ ہو سکا۔ اس طرح راہ ملن بس سروس مسلسل آٹھویں ہفتہ بھی معطل رہی۔پیر کے روز اس بات کا امکان ظاہر کیاجارہاتھاکہ شائد بس سروس بحال ہوجائے لیکن ایسا نہیں ہوپایا۔ سروس بحال کئے جانے کی غرض سے ایک بس کو مسافروں کے بغیر چکانداباغ کے راستے حد متارکہ پر بھیجا بھی گیا تھا تاہم گیٹ نہیں کھلا جس کے بعد گاڑی واپس آگئی۔کسٹوڈین چکانداباغ تنویر احمد اور ڈپٹی کسٹوڈین ارشاد صوفی نے بتایا کہ ان کے ساتھ فوج کے افسران بھی حد متارکہ پر گئے تھے اور ایک بجے تک انتظار کے باوجود پاکستان زیر انتظام کشمیر سے افسران میٹنگ کے لئے نہیں آئے توان کو بھی واپس لوٹنا پڑا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے اپنی جانب سے گیٹ نہیں کھولا اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا جس سے آج تجارت کے بحال ہونے کے امکانات بھی معدوم ہو گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چکاں دا باغ سے آمد و رفت اور تجارت کی بحالی کے بارے میں سر دست کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے اور اس پر غیر یقینی کے بادل بدستور بنے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے 116 مسافروں کو اوڑی کے راستہ سے واپس اپنے ملک بھیج دیاگیا۔