سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی کہ جموں کشمیر میںتشدد اور غیر یقینی ماحول کے بادل جلد چھٹ کر مفاہمت،اعتماد سازی اور امن کو راستہ فراہم ہوگا۔انہو ں نے یاتریوں کیخلاف کشمیری معاشرے کے یک جٹ ہونے کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں نے پوری دنیاکویہ پیغام دیاکہ کشمیریت ابھی زندہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اہلیان وادی نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایسی کسی بات یا عمل کو برداشت نہیں کریں گے جس کا مقصد کشمیریت کو نقصان پہنچانا ہو۔ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ’’بحالی امن واعتمادکوسرکارکی اولین ترجیح ‘‘قراردیتے ہوئے واضح کیاکہ کسی بھی گروپ کوصورتحال بگاڑنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔وزیراعلیٰ نے جمعرات کی صبح مزارشہداء واقع زیارت نقشبندصاحب ؒ پرحاضری دیتے ہوئے13جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کیا۔اس موقعہ پر شہداء کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ 13جولائی1931کوجن کشمیریوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا،اُن کی قربانی کوکبھی فراموش نہیں کیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ شہداء کشمیرکامشن شخصی راج سے نجات پاکرریاست میں جمہوریت اورمساوات کانظام قائم کراناتھااورشہداء کایہ مشن پوراہوا۔تاہم انہوں نے کہاکہ شہداء کشمیرکے مشن میں شامل کئی مقاصدابھی بھی پورے نہیں ہوئے ہیں اوریہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ریاست کوترقی اورخوشحال کی راہ پرآگے بڑھائیں ۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ قربانیوں کا تحفظ اور تعظیم ہر شہری پر واجب ہے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ریاست جموں و کشمیر کو ایک ایسے سماج کے طور پر ترقی دینا ہے جہاں مساوات اور رواداری کا بول بالا ہو اور ہر کسی کو بلا لحاظ مذہب ، رنگ اور نسل کے ترقی کرنے کا موقعہ فراہم ہو ۔ انہوں نے کہاکہ 1931 کے بہادروں نے ایک جمہوری خوشحال اور ایک روادار جموں کشمیر کا خواب دیکھا تھا جس کیلئے انہوں نے اپنی جانیں قربان کی اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان اقدار کو مزید مستحکم بنائیں اور ان کی حفاظت کریں تا کہ ریاست ایک ماڈل ریاست کے طور پر فروغ پا سکے ۔