بلال فرقانی
سرینگر// محنت و روزگارمحکمہ نے مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے والے غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) اور ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے دائرے میں لانے کیلئے ایک اہم اقدام کیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ نے ایک سرکاری حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں تمام انتظامی سیکریٹریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان ملازمین کی مکمل تفصیلات مرتب کر کے جلد از جلد جمع کرائیں۔یہ اقدام ان ورکروں کیلئے کیا جا رہا ہے جو روزانہ اجرت، عارضی بنیادوں یا ضرورت کی بنیاد پر سرکاری محکموں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں آشا کارکن، آنگن واڑی ورکراور ہیلپر وغیرہ شامل ہیں۔ حکمنامے کے مطابق ای پی ایف اوکے تحت ملازم اور آجر دونوں کا حصہ 12 فیصد ہوگا جبکہ ای ایس آئی سی کیلئے ملازم کا حصہ 0.75 فیصد اور آجر کا حصہ 3.25 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔تمام متعلقہ محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان ملازمین کی تعداد، ماہانہ اوسط اجرت اور ان کی تنخواہوں پر ہونے والے کل بجٹ کی تفصیل فراہم کریں تاکہ ان کیلئے بجٹ کومختص کیا جا سکے۔ اگرچہ اس ڈیٹا کی فراہمی کیلئے ابتدائی طور پر 21 دن کی مہلت دی گئی تھی لیکن اب چونکہ دس دن گزر چکے ہیں، اسلئے بقیہ دس دنوں میں اس کام کو مکمل کرنا ہوگا۔محکمہ محنت کے افسران کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان کارکنوں کو مالی تحفظ اور سوشل سیکورٹی کی سہولت فراہم کرنے کی ایک دیرینہ ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش ہے۔ ہر محکمہ کو اپنے تحت کام کرنے والے ملازمین کی تفصیلات دینا لازمی قرار دیا گیا ہے کیونکہ آجر کی حیثیت سے اس حصے کی ادائیگی متعلقہ محکمہ خود کرے گا۔یہ ہدایت تمام انتظامی سیکریٹریوں کو جاری کی گئی ہے اور محکمہ نے امید ظاہر کی ہے کہ مقررہ مدت کے اندر مکمل معلومات فراہم کر کے اس اہم فلاحی عمل کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا۔