کراچی /پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ٹیموں کے پاس اب پاکستان کا دورہ کرنے کا کوئی بہانہ یا جواز باقی رہ نہیں گیا۔ کراچی میں تیسرے میچ میں جس طرح تماشائی آئے اور انہوں نے جوش و جذبہ دکھایا وہ قابل قدر ہے۔ کراچی کی فیملیاں اسٹیڈیم آئیں، واقعی کراچی روشنیوں کا شہر ہے۔ میں نے کراچی میں کھیل کر انجوائے کیا۔ کراچی کے عوام نے دنیا کو بتایا کہ پاکستان میں کرکٹ ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان دو پی ایس ایل فائنلز کے علاوہ لاہور میں ورلڈ الیون کے تین، زمبابوے کے پانچ اور سری لنکا کے ایک میچ کی میزبانی کرچکا ہے۔ سرفراز احمد ویسٹ انڈیز کو تین صفر سے ہرانے کے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے دل جیت لیے، سیریز کامیاب بنانے پر ہر فرد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارے کھلاڑیوں نے اچھا پرفارم کیا، یہ کہنا غلط ہے کہ ویسٹ انڈیز کی بی ٹیم آئی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کسی کو نہیں کہا تھا کہ کمزور ٹیم بھیجیں۔ ہمارے سامنے جو ٹیم آرہی ہے۔ہم اسے ہرا رہے ہیں اس لئے کریڈٹ پاکستان ٹیم کو دنیا چاہیے۔ بابر اعظم، حسین طلعت، حسن علی سمیت سب لڑکوں نے اچھی کارکردگی دکھائی۔ ویسٹ انڈیز کی اس ٹیم میں شامل 8لڑکوں نے زمبابوے میں ورلڈ کپ کوالی فائر میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سیریز میں ہم نئی حکمت عملی اور مثبت سوچ کے ساتھ آئے تھے۔ اوپننگ پارٹنر تبدیل کیا، تین نئے لڑکوں کو موقع دیا۔ اچھی چیز ہے کہ جو لڑکے آرہے ہیں انہیں موقع مل رہا ہے اور وہ اپنے آپ کو منوا رہے ہیں۔ گذشتہ ایک دو سال سے کریڈٹ سلیکشن کمیٹی کو بھی جاتا ہے۔ ٹیم انتظامیہ بھی سب کو سپورٹ کررہی ہے۔ احمد شہزاد کو اس لئے ڈراپ کیا گیا کہ ہم نے تین فاسٹ بولروں کے ساتھ میچ کھیلا۔ احمد شہزاد آنے والے وقت میں کھیلے گا۔ سرفراز احمد نے کہا کہ ہمیں نمبر ایک پوزیشن مستحکم کرنے کے لئے سیریز تین صفر سے جیتنا تھی۔ نئے بولنگ اٹیک کے ساتھ تیسرا میچ کھیلا۔ حسن علی، عامر، احمد شہزاد اور راحت علی باہر تھے لیکن ہم شکست سے خوف زدہ نہیں تھے۔ ہماری کوشش ہے کہ جو لڑکا ٹیم میں آئے اس سے کارکردگی لی جائے۔ اللہ تعالی نے یہاں تک عزت دی ہے آئندہ بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کا سخت دورہ ہے۔ آئر لینڈ میں ٹیسٹ سے قبل20،25دن کا کیمپ ہے اور دو سائیڈ میچ بھی ہیں۔ بھر پوری تیاری کے ساتھ جائیں گے۔ ٹیم درست سمت میں جارہی ہے۔ کوشش کررہے ہیں کہ انہی لڑکوں میں سے ورلڈ کپ کے لئے مضبوط ٹیم تشکیل دیں گے۔