نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی آزادی کی لڑائی میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کے رول کو یاد کرتے ہوئے ہندوستان کو غیر ملکی چشمے کے بجائے مقامی چشمے سے دیکھنے اور نیتا جی کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر نئے ہندوستان کی تعمیر میں لوگوں سے حصہ لینے کی اپیل کی۔ مودی نے اتوار کو لال قلعہ کی فصیل سے 'آزاد ہند حکومت' کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیتا جی 'بانٹو اور راج کرو ' کی پالیسی کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتے تھے ۔ انہوں نے نئے ہندوستان کا خواب دیکھا تھا لیکن آزادی کے بعد وہ خواب پورا نہیں ہوا۔ تباہ کن طاقتیں ملک کے اتحاد اور آئین پر حملے کر رہی ہیں۔ اس موقع پر نیتا جی کے بھتیجے ، آزاد ہند فوج میں ان کے ساتھی اور مجاہد آزادی بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے ملک کو آزادی ملنے سے پہلے لال قلعہ میں آزاد ہند فوج کے مقدمے کی پر سماعت اور متوازی حکومت کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیتا جی کا ایک واحد مقصد ' ماں بھارتی' کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرنا تھا۔ ملک کی خدمت ہی ان کا اہم مشن تھا اور اس کے لئے انہوں نے اذیتیں سھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے گاندھی جی کے ساتھ رہے ۔بعد میں مسلح انقلاب کی راہ اپنائی اور اس انگریزی حکومت کے خلاف جنگ کی جس کی ریاست میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔مسٹر مودی نے کہا کہ نیتا جی نے 'بانٹو اور راج کرو ' کی پالیسی کو جڑ سے اکھاڑنے کا حلف لے کر ایک ایسا ہندوستان بنانے کا وعدہ کیا تھا جس میں برابری کا حق ہو۔ انہوں نے متوازن ترقی کا وعدہ کیا تھا اور 'افریقہ کے گاندھی' نیلسن منڈیلا بھی انہیں اپنا ہیرو خیال کرتے تھے ۔ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے ہندوستان کو ہندوستانیت کی نظر سے دیکھنا سکھایا لیکن ملک کے لوگوں کو ہندوستان کو غیر ملکی نظر سے دیکھنے کے عادت ہو گئی ہے ۔ملک کی قیادت کرنے والے لوگوں نے بھی ملک کو اسی نقطہ نظر سے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے اتنے سال بعد بھی نیتا جی کا خواب پورا نہیں ہوا ہے ۔انہوں نے گاندھی نہرو خاندان کا نام لئے بغیر کہا کہ ایک ہی خاندان کو بڑا بنانے کے لئے نیتا جی کے ساتھ ساتھ مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل اور ہندوستانی آئین کے خالق ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو بھی نظرانداز کردیا گیا۔اگر آزادی کے بعد ان لوگوں کی رہنمائی ملی ہوتی تو آج حالات دیگر ہوتے لیکن اب ان کی حکومت اسے تبدیل کررہی ہے اور تعلیم کے نصاب وغیرہ کو مقامی نقطہ نظر سے وضع کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں نیتا جی کی راہ پر چلنے کا بار بار موقع ملا ہے اور گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر نیتا جی کو یاد کرنے کے پروگرام کئے اور میں نے وزیر اعظم بننے کے بعد نیتا جی سے متعلق فائلوں کو عام کیا۔