نئی دہلی//چین نے ہندوستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں دو دن پہلے کی گئی تبدیلی کو مکمل امتیازی سلوک اور بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کے اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے اور ان تبدیلیوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔یہاں واقع چینی سفارت خانے کی ترجمان جی رونگکی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ 18 اپریل کو حکومت ہند کے صنعت اور اندرونی تجارت کے محکمہ کی طرف سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں تبدیلی کرکے چین سمیت ان تمام ممالک کی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کو مشکل بنا دیا گیا ہے جن کی زمینی سرحد ہندوستان سے ملتی ہے ۔ جی رونگ نے کہا کہ ہندوستانی پالیسی میں تبدیلی کا چینی سرمایہ کاروں پر براہ راست اثر پڑے گا۔ چینی سرمایہ کاری سے ہندوستان کی صنعتوں جیسے موبائل فون، گھریلو برقی آلات، بنیادی ڈھانچہ، آٹوموبائلس وغیرہ کی ترقی ہوئی ہے اور بڑی تعداد میں روزگار پیدا ہوئے اور اس سے باہمی فوائد اور منافع بخش تعاون کو فروغ ملا۔ جی رونگ نے کہا کہ کووڈ۔19 کی وجہ سے اقتصادی بحران کا سامنا کرنے والے ممالک کو ایک ساتھ مل کر ایک سازگار سرمایہ کاری کا ماحول بنانا چاہئے تاکہ کمپنیوں کی پیداوار اور آپریش تیز ہو سکے ۔یو این آئی