سمت بھارگو
راجوری//جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے منکوٹ گاؤں کے کسانوں اور مقامی لوگوں نے غیر معمولی موسمی حالات سے نجات کیلئے روحانی راستہ اختیار کرتے ہوئے، صدیوں پرانی بابا سمن شہید جی کی درگاہ پر خصوصی پوجاتقریب کا اہتمام کیا۔عام طور پر یہ مذہبی اجتماع جنوری اور اگست میں منعقد ہوتا ہے، لیکن اس بار جون میں ہی پوجا، ہون اور یگیہ کا اہتمام کیا گیا تاکہ بدلتے ہوئے موسم اور اس کے زراعت و انسانی زندگی پر پڑنے والے منفی اثرات سے بچاؤ کی پوجاکی جا سکیں۔اس تقریب میں علاقے کے کسانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان کا ماننا ہے کہ یا تو شدید خشک سالی یا پھر حد سے زیادہ بارش زراعت کو بری طرح متاثر کر رہی ہے، جس سے فصلیں خراب ہو رہی ہیں اور روزی روٹی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔بابا سمن شہید جی کا مقام علاقے میں روحانی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے جہاں کسان اپنی فصلیں، خاص طور پر گندم اور مکئی، عقیدت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ یہاں کا چھ ماہ بعد ہونے والا اجتماع اب علاقائی ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔رشیو ساسن نامی ایک عقیدت مند نے بتایاکہ ’’ہم ہر سال اگست میں یہ تقریب کرتے ہیں، لیکن اس سال غیر معمولی موسم کی وجہ سے ہم نے جون میں ہی درگاہ پر دعائیں کیں۔ ہمیں یقین ہے کہ دعا سے موسم معمول پر آ جائے گا‘‘۔ایک اور مقامی باشندے سنیل شرما نے کہاکہ ’بابا سمن شہید کی درگاہ اس پورے علاقے کے لوگوں کا مرکزِ عقیدہ ہے۔ یہاں ہر ذات، ہر طبقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں اور اجتماعی دعاؤں میں شریک ہو کر امن اور فلاح کی تمنا کرتے ہیں‘‘۔کسانوں کا کہنا ہے کہ موسمی بے ترتیبی اب ایک سنجیدہ مسئلہ بنتی جا رہی ہے اور اس کا فوری حل درکار ہے۔اس روحانی اجتماع کے ذریعے مقامی برادری نے دعا کی کہ قدرت مہربان ہو، موسم بہتر ہو، فصلیں اچھی ہوں، اور سب کی زندگی خوشحال بنے۔