کپوارہ//کپوارہ ضلع کے اکثر و بیشتر علاقوں میں ندی نالو ں سے غیر قانونی طور بجری اور ریت نکالنے کا کام کئی برسو ں کے دوران جاری ہے تاہم سلکوٹ اور دودھون کے مقام پر نالہ ہایہامہ سے غیر قانونی طور ریت اور باجری نکالنے سے یہا ں کے رہائش پذیر لوگو ں میں زبردست تشویش کی لہر دو ڑ گئی ہے ۔مقامی لوگو ں نے احتجاج کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ دن دھاڑے سلکوٹ اور دودھون کے درمیان گزرنے والا نالہ ہایہامہ میں جے سی بی کے ذریعے ریت اور بجری نکال کر فروخت کرنے کا عمل جاری ہے لیکن یہ سب کچھ انتظامیہ کی آنکھو ں کے سامنے ہوتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ اس غیر قانونی کام سے یہا ں کی سڑکو ں کو زبردست نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ نالہ کی گہرائی سے مقامی آ بادی میں سخت تشویش کی لہر دو ڑ گئی ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ نا لہ سے مسلسل ریت اور بجری نکالنے کے کام سے یہا ں کی سڑکیں آہستہ آہستہ کھسک رہی ہیں ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ سرکار نے سرکاری املاک کے ساتھ ساتھ عام لوگو ں کی املاک کوسیلاب سے بچانے کے لئے نالہ کے آس پاس حفاظتی بنڈ تعمیر کئے لیکن اس نالہ سے غیر قانونی طور ریت اور باجری نکالنے سے نالہ کی گہرائی اس قدرزیادہ ہوگئی کہ اب یہ حفا ظتی بند ڈہ جانے کے قریب پہنچ گئے ہیں اورموسلا دھار بارشو ں کے دوران سیلابی پانی ددودھون اور سلکوٹ کی بستیو ں میں داخل ہو کر بھاری پیمانے پر تباہی مچا دے گا ۔مقامی لوگو ں نے مطالبہ کیا کہ اگر فوری طور ریت اور باجری نکالنے پر پابندی عائد نہیں کی گئی تو وہ مقامی انتظامیہ کے خلاف زور دار احتجاجی مہم چھیڑ دیں گے ۔