بجلی چوری یا بلنگ میں ناکامی پر افسران کیخلاف کاروائی ہوگی:نائب وزیر اعلیٰ
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// حکومت نے اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ وادی میں گزشتہ سرما کے دوران کسی بھی طرح کی غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی نہیں کی گئی تھی، اور آئندہ بھی اس طرز عمل کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے ۔ حکومت نے کہا کہ بجلی کی فراہمی کے نظام میں بنیادی سطح پر اصلاحات اور جدید انتظامی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ عوام کو مستحکم اور شفاف سپلائی یقینی بنائی جا سکے ۔سرکاری بیان کے مطابق، محکمہ بجلی اور کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ نے فیڈر وائز نظام نافذ کیا ہے جس کے تحت بجلی کی کٹوتی کا شیڈول نقصانات اور لوڈ کے تناسب سے طے کیا جاتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی فیڈر پر غیر اعلانیہ یا ہنگامی کٹوتی کی اجازت نہیں ہے ، سوائے فوری اور حادثاتی ضرورت کے ، اور ایسی صورتِ حال کو انتظامی سطح پر مانیٹر کیا جاتا ہے ۔محکمہ نے مزید وضاحت کی کہ اب جموں اور کشمیر دونوں خطوں میں موسم کے لحاظ سے بجلی کی اضافی کٹوتی نہیں ہوگی۔ سال بھر کے لیے ایک ہی نظام نافذ ہے ، جس کے تحت صرف صفر سے 4 گھنٹے تک کی کٹوتی کی اجازت ہے ۔حکومت نے بتایا کہ بجلی چوری یا بلنگ میں ناکامی کی صورت میں اب کٹوتی بڑھانے کے بجائے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس قدم سے بلنگ اور ریکوری کے نظام میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے ۔دوسری جانب، کے پی ڈی سی ایل نے کہا کہ وادی میں بجلی کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے نئے ریسیونگ اسٹیشنز کی تعمیر، پرانے اسٹیشنز کی اپگریڈیشن، خراب ٹرانسفارمروں کی تبدیلی، اور ترسیلی نیٹ ورک کی توسیع پر تیزی سے کام جاری ہے ۔محکمہ نے مزید بتایا کہ ‘آر ڈی ایس ایس’ اور ‘یو ٹی کیپیکس’ اسکیموں کے تحت تکنیکی نقصانات کم کرنے اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متعدد منصوبے زیرِ عمل ہیں۔