نئی دلّی//وزیر مملکت ( صحت و کنبہ بہبود ) اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ خوراک سلامتی اور معیارات سے متعلق ریگولیشن ( فروخت کی ممانعت اور پابندی ) قواعد و ضوابط ، 2011 کے تحت براہ راست انسانی استعمال کے لئے عام نمک کی فروخت پر پابندی عائد ہے ، جب تک کہ یہ نمک آیوڈین آمیز نہ ہو ۔ اس قاعدے کے مطابق کوئی بھی شخص اپنے احاطے میں اس طرح کا غیر آیوڈین آمیز عام نمک نہ تو فروخت کرے گا ، نہ فروخت کرنے کی کوئی تجویز رکھے گا ، جو براہ راست انسانی استعمال میں آئے ۔ اس قاعدے کے تحت یہ گنجائش رکھی گئی ہے کہ عام قسم کا نمک اُس صورت میں فروخت کیا جا سکتا ہے یا فروخت کے لئے رکھا جا سکتا ہے یا فروخت کی غرض سے اسٹور کیا جا سکتا ہے ، جب اُسے آیوڈین ، آئرن فورٹیفکیشن سے آمیز کیا جانا ہو یا پھر یہ نمک جانوروں کے استعمال کے لئے مخصوص ہو یا پھر محفوظ رکھے جانے کے لئے مخصوص ہو ، ادویہ کوتیار کرنے یا صنعتی استعمال وغیرہ کے لئے باقاعدہ طور پر لیبل اعلانیہ کے ساتھ رکھا گیا ہو ، جیسا کہ قواعد و ضوابط 2.4.5(21&42 ) خوراک سلامتی اور معیارات ( پیکجنگ اور لیبلنگ ) ضوابط ، 2011 میں دیا گیا ہے ۔