عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ڈائریکٹر سیریکلچراعجاز احمد بٹ نے کل محکمہ کی ایک جامع جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔اجلاس کا مقصد محکمہ کے مختلف اہم اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لینا تھا۔میٹنگ کے دوران غنچہ ابریشم کی پیداوار، ملازمین کی تربیت، کسانوں میں بڑے پیمانے پر آگاہی، ریشم کے کیڑے پالنے والوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ہولیسٹک ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پروگرام (HADP) اور CAPEX بجٹ کے تحت ہونے والے اخراجات پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیااور محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بناتے ہوئے مقررہ اہداف کو مقررہ وقت کے اندر حاصل کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔صلاحیت سازی کی جانب ایک اہم پیش رفت میں، ڈائریکٹر نے جموں و کشمیر میں محکمہ سیریکلچر کے ملازمین کے لیے ایک سالہ تربیتی پروگرام کا آغاز کیا جس کا مقصد سیری کلچر کے طریقوں میں ملازمین کی مہارتوں اور معلومات کو بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں مؤثر طریقے سے اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار کیا جا سکے۔انہوںنے افسران پر زور دیا کہ وہ بڑے جوش و خروش کے ساتھ کام کریں اور شہتوت کی دولت کے تحفظ کو یقینی بنائیں تاکہ کسانوں اور ریشم کے کیڑے پالنے والوں کے لیے شہتوت کے پتوں کے ذخائر کی کوئی کمی نہ ہو۔انہوں نے انہیں مزید ہدایت کی کہ وہ کسانوں، ریشم کے کیڑے پالنے والوں، نوجوانوں اور خواتین کی ہر سطح پر مدد کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ محکمہ کی طرف سے فراہم کردہ مطلوبہ معلومات اور سہولیات سے محروم نہ رہیںاور شروع سے آخر تک رہنمائی کریں۔ میٹنگ کے آخر میںکپوارہ سے تعلق رکھنے والے محمد سبحان صوفی نامی ایک ملازم کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیاگیا۔