دہشت گردی کیخلاف صفر رواداری،جنگ بھی جیتنی ہے اور لوگوںکے دل بھی :راجناتھ سنگھ
سمت بھارگو
راجوری //وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہیں فوج پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا صفایا کر دے گی تاہم انہوں نے فوجیوں پر زور دیا کہ وہ ایسی کوئی “غلطیاں” نہ کریں جس سے شہریوں کو تکلیف ہو۔ سنگھ نے کہا کہ یہ فوجیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کی سلامتی کے تئیں اپنا فرض ادا کرتے ہوئے لوگوں کے دل جیتیں۔وزیر کا یہ بیان اس غم و غصے کے درمیان آیا ہے جو 22 دسمبر کو پونچھ ضلع میں تین شہریوں کے مردہ پائے جانے کے بعد پیدا ہوا تھا جب مبینہ طور پر انہیں سیکورٹی فورسز نے دو فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر کیے گئے حملے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے اٹھایا تھا جس میں چار فوجی ہلاک ہوئے تھے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے راجوری علاقہ کا دورہ کیا اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ پیر پنچال میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوںنے علاقے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کاجائزہ لیا۔ ان کے ساتھ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے اور جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف شمالی کمان لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی بھی تھے۔وزیردفاع کو موجودہ سیکورٹی صورتحال، انسداد دراندازی گرڈ اور آپریشنل تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آپریٹنگ چیلنجوں سے جڑے پہلوؤں پر راج ناتھ سنگھ نے زمینی کمانڈروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے آپریشنز کے دوران پیشہ ورانہ طرز عمل اور مستعدی پر زور دیا۔
دہشت گردی کیخلاف زیرو ٹالرنس
راجوری میں فوجی چھاؤنی میںفوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میںفوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔انکاکہناتھا’’میں آپ کی بہادری اور ثابت قدمی پر یقین رکھتا ہوں ۔جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے اور آپ کو اس عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ آپ فتح حاصل کریں گے۔ڈی کے جی واقعہ پر اُن کاکہناتھا’’اس طرح کے واقعات (گھات لگا کر حملہ) کو معمولی نہیں سمجھا جا سکتا۔ میں جانتا ہوں کہ آپ چوکنا ہیں لیکن محسوس کرتاہوں کہ مزید چوکسی کی ضرورت ہے۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے‘‘۔انہوں نے فوجیوں کو اضافی چوکس رہنے کی تلقین کی، تاکہ مستقبل میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔وزیر دفاع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری ہونی چاہئے۔راجناتھ سنگھ نےراجوری پونچھ میں حالیہ واقعات کو افسوسناک قرار دیا اور تمام افسران سے کہا کہ وہ ٹھوس ٹیکنالوی کی مدد سے قائم طریقہ کار کے مطابق سخت انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کریں۔ انہوں نے تمام کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ اچھی طرح سے قائم کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کو برداشت نہ کریں۔
غلطیوں سے گریز کریں
تین شہریوں کی ہلاکت کے بظاہر حوالے سے، وزیر دفاع نے فوجیوں سے کہا کہ’’آپ ملک کے شہریوں کو تکلیف پہنچانے والی غلطیوں سے گریز کریں۔بھارتی فوج کو دنیا میں کوئی عام فورس نہیں سمجھا جاتا۔عوام مانتے ہیں کہ فوج ماضی کے مقابلے میں پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور اور اچھی طرح سے لیس بھی ہے۔ آپ قوم کے محافظ ہیں لیکن ملک کی حفاظت کے ساتھ ساتھ آپ کو شہریوں کے دل جیتنے کی ضرورت ہے۔ یہ آپ کے کندھوں پر ایک بڑی ذمہ داری ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’اسے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ لینے کی ضرورت ہے اور یہ عوام سے مل کر، ان کے مسائل سن کر اور ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مناسب سطح پر اقدامات ٹھا کر حاصل کیا جا سکتا ہے‘‘۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ فوجی ملک کو محفوظ رکھتے ہیں، لیکن بعض اوقات ایسی غلطیاں ہو جاتی ہیں، جو نہیں ہونی چاہئیں۔ انکاکہناتھا’’آپ ملک کے محافظ ہیں۔ ملکی سلامتی کی ذمہ داری کے علاوہ شہریوں کے دل جیتنا بھی آپ کے کندھوں پر ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ آپ اس سمت میں بھی کوششیں کر رہے ہیں، لیکن کبھی کبھی کوئی غلطی ہو جاتی ہے۔ ایسی غلطیاں، جن سے ملک کے کسی بھی شہری کو تکلیف پہنچ سکتی ہے، نہیں ہونی چاہیے‘‘۔
مہلوکین کو خراج عقیدت
سنگھ نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔وزیر دفاع نے کہا’’میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضروری اور مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔ ہمارے لیے ہر سپاہی خاندان کا حصہ ہے اور اس کی زندگی بہت قیمتی ہے۔ ہمارے فوجیوں پربری نظر ڈالنے والا کوئی بھی ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے حکومتی خزانہ کھلا ہے۔اُن کامزید کہناتھا’’فوجیوں کی قربانی بے مثال ہے اور اس کی تلافی پیسوں سے نہیں ہو سکتی۔ اس خلا کو کبھی پورا نہیں کیا جا سکتا‘‘۔راج ناتھ سنگھ نے فوجیوں کو یقین دلایا کہ حکومت مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور قوم ہمیشہ فوجیوں کی بے مثال بہادری اور قربانی کی مقروض رہے گی۔ انہوں نے مسلح افواج کی فلاح و بہبود کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس فریم ورک کو تقویت دینے کے لیے اضافی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بین ایجنسی ہم آہنگی
وزیردفاع نے سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ، جموں و کشمیر پولیس، سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان اعلیٰ سطحی ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کیا جس میں سیکورٹی کے ماحول کو بہتر بنانے کی سمت میں عزم کا واضح پیغام پیش کیا گیا، جو کہ سیکورٹی کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے سازگار ہے۔ انہوں نے حکومت ہند کی طرف سے شروع کی گئی مرکزی دھارے کی کوششوں میں شامل ہونے کے لیے ان کی ثابت قدمی اور تعاون کے لیے مقامی لوگوں کی بھی تعریف کی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ فکری عمل میں اتحاد، صف بندی اور قوم کی بھلائی کے لیے اجتماعی عزم یوٹی میں امن اور ترقی کی مشترکہ خواہشات کے حصول کے لیے سب سے اہم بنیاد ہے۔قابل ذکر ہے کہ وزیردفاع کے دورے سے پہلے فوجی سربراہ نے 25 دسمبر 2023 کو علاقے کا دورہ کیا تھا اور فوج کو تمام چیلنجوں کے خلاف پرعزم اور ثابت قدم رہتے ہوئے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں آپریشن کرنے کی تلقین کی تھی۔ انہوں نے انسانی حقوق کا احترام کرنے اور کسی بھی شکل میں خلاف ورزیوں کے لیے زیرو ٹالرنس کے فوج کے عزم پر بھی زور دیاتھا۔