عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//راجیہ سبھا کے رکن اور بی جے پی کے سینئر لیڈر غلام علی کھٹانہ نے نئی دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے موجودہ سیکورٹی صورتحال، سرحدی انتظام اور جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے فوجیوں اور شہریوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔بات چیت کے دوران، کھٹانہ نے جموں و کشمیر کی ہندوستان کے دفاع کی فرنٹ لائن کے طور پر اہم سٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن، استحکام اور قومی سالمیت کو برقرار رکھنے میںفوج اور سیکورٹی فورسز کی انتھک لگن کی تعریف کی۔ ایم پی نے وزیر دفاع کو لائن آف کنٹرول کے ساتھ زمینی حقائق سے آگاہ کیا اور دفاعی اہلکاروں اور سرحدی باشندوں دونوں کے لیے بنیادی ڈھانچے اور فلاحی سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے سرحدی انتظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے جدید نگرانی کے نظام، اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی، اور آگے کے علاقوں میں سڑک کے رابطے کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ کھٹانہ نے اضافی کمیونٹی بنکروں کی تعمیر، سویلین انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور سرحد پار فائرنگ سے متاثر ہونے والے بے گھر اور سرحدی خاندانوں کے لیے جامع مدد کی بھی وکالت کی۔متوازن علاقائی ترقی کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے، کھٹانہ نے بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام کے مستقل نفاذ پر زور دیا جس میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ڈیجیٹل شمولیت، اور سرحدی دیہات میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے مقامی نوجوانوں کے لیے دفاعی اور نیم فوجی دستوں میں بھرتی کی مہم کو وسعت دینے کی تجویز بھی پیش کی، ان کی توانائی کو قومی خدمت اور صلاحیت کی تعمیر کی طرف موڑنا۔حاضر سروس اور ریٹائرڈ اہلکاروں کے لیے فلاحی اقدامات سےمتعلق ، ایم پی نے سینک ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے تحت بہتر سہولیات کی تجویز پیش کی، جس میں ہاؤسنگ سپورٹ، تعلیمی وظائف، اور سابق فوجیوں اور شہیدوں اور جنگی بیواؤں کے زیر کفالت افراد کے لیے ہنر مندی کے پروگرام شامل ہیں۔وزیر دفاع نے نچلی سطح کے مسائل کے ساتھ کھٹانہ کی مسلسل مصروفیت کو سراہا اور سرحدی برادریوں کی فلاح و بہبود اور سلامتی کے لیے ان کے عزم کو سراہا۔راج ناتھ سنگھ نے سرحدی ڈھانچے، قومی سلامتی کے فریم ورک اور سپاہیوں کی بہبود کے نظام کو مضبوط بنانے میں وزارت دفاع کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔