سرینگر//حریت(گ) کا ایک اہم اجلاس سید علی گیلانی کی صدارت میںحیدرپورہ سرینگر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حق ِخودارادیت کے حوالے سے تازہ ترین سیاسی صورتحال پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔ اجلاس میں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے جملہ حریت پسند محبوسین بشمول بدنام زمانہ دہلی کے تہاڑ جیل میں مقید شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، مظفر احمد ڈار، شاہد یوسف، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، محمد اسلم وانی اور ظہور احمد وٹالی کو بدترین قسم کی سیاسی انتقام گیری اور ان کی حالت زار پر گہری تشویش اور دُکھ کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں حریت چیرمین نے مجلس شوریٰ کے ارکان کو اپنی تحریکی ذمہ داریوں کو موثر طریقے سے نبھانے کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے متعین دائرہ کار کے اندر پوری یکسوئی اور صبرو استقلال کے ساتھ بھارت کے مظالم کا پرواہ کئے بغیر اپنے عوام تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش جاری ساری رکھیں۔ حریت راہنما نے بھارت کی تہذیبی جارحیت کے جرثوموں کو اپنے معاشرے سے دُور رکھے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب کہ بھارت کے افواج اور انتظامیہ ریاست کے اطراف واکناف میں شراب، چرس، براون شوگر جیسے منشیات کو عام ہونے میں معاون اور مددگار بن کر رہی سہی قانونی بندشوں کو پامال کرتے ہوئے چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں اور پوری ریاست کو اخلاقی انحطاط، بے راہ روی اور شرم وحیا سے عاری ایک ایسے معاشرے کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، جہاں عورت ذات کی عزت وعصمت کو سرِ عام نیلام کرنا خلاف قانون اور خلاف شرافت نہیں سمجھا جارہا ہے۔ حریت راہنما نے اپنے خطاب میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سماج میں پھیلے ہوئے ان جرثوموں کی اصل جڑ غلامی ہے اور اس سے نجات حاصل کرنا ہمارا پیدائشی حق ہے۔ حریت راہنما نے تحریک حقِ خودارادیت کے حوالے سے اپنی غیور قوم کی طرف سے پیش کی جانے والی بیش بہا قربانیوں کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لخت جگر اپنا گرم گرم لہو بہارہے ہیں، ہماری عزت مآب خواتین بلالحاظ عمر قابض افواج کے ہاتھوں جنسی زیادتیوں کی شکار ہورہی ہیں اور ہمارے سیاسی راہنماؤں اور کارکنوں کو جیل کی آہنی سلاخوں کے اندر ستم بالائے ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ حریت راہنما نے ماہِ صیام کے ایام متبرکہ میں عام لوگوں سے اپنی آزادی کے لیے خصوصی دُعائیں مانگنے کی دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رجوع الی اللہ تمام مصیبتوں اور مشکلات کا آسان حل ہے جس سے سبھی مسلمانوں کو استفادہ کرنا لازم ہے۔ اجلاس میں غلام نبی سمجھی، شاہد سلیم، حکیم عبدالرشید، غلام محمد ناگو، بشیر احمد اندرابی، گلشن عباس، زمرودہ حبیب، محمد یوسف نقاش، مولوی بشیر عرفانی، ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی، محمد شفیع لون، امتیاز احمد شاہ، سید محمدشفیع، پیر عبدالرشید، محمد یاسین عطائی، بلال صدیقی، خواجہ فردوس احمد اور غلام احمد گلزار نے شرکت کی۔