یواین آئی
غزہ// حماس نے فلسطین کے غزہ شہر میں رہائشی عمارت پر اسرائیل کے فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کو زبردستی بے گھر کیا جا رہا ہے۔حماس نے غزہ شہر میں فوجی کارروائیوں میں اضافے کی بھی مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرے اور اسرائیل کا احتساب کرے۔اسرائیلی فوج نے مغربی غزہ شہر میں ایک رہائشی ٹاور کو تباہ کر دیا۔ اس کے فوراً بعد، اس نے ?ں رہائشی ٹاورز کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی جن میں مبینہ طور پر “دہشت گرد” سرگرمیاں جاری ہیں۔ فوج کا کہنا تھا کہ اس نے حملے سے پہلے وارننگ جاری کی تھی۔مقامی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے انصار گول چکر کے قریب مشتاحہ ٹاور پر کم از کم چار میزائل داغے۔ اس ٹاور میں تقریباً 14 رہائشی منزلیں ہیں اور اس میں میڈیا، انسانی حقوق اور انتظامی دفاتر کے ساتھ ساتھ تجارتی دکانیں اور فلسطینی خاندانوں کے لیے اپارٹمنٹس بھی ہیں۔مشتاحہ ٹاور کی انتظامیہ نے جمعہ کو اسرائیلی دعووں کو مسترد کر دیا کہ رہائشی عمارت فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹاور پچھلے سال تباہ ہونے کے بعد سے صرف بے گھر شہریوں کو پناہ دے رہا ہے۔اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ حماس کا زیر زمین انفراسٹرکچر غزہ میں کچھ عمارتوں کے قریب سے گزرتا ہے، جس سے آئی ڈی ایف فورسز پرگھات لگاکر حملہ کرنا ممکن ہوجاتا ہے اور اس کے ہیڈ کوارٹر سے ممکنہ فرار کے راستے بھی ملتے ہیں۔آئی ڈی ایف نے مزید کہا کہ حماس نے متعدد عمارتوں کے قریب متعدد دھماکہ خیز آلات نصب کر رکھے ہیں جنہیں نگرانی کے آلات کے ذریعے دور سے ہی دھماکہ کرکرے آئی ڈی ایف فورسز کے قریب آتے ہی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔