یو این آئی
غزہ //اسرائیل نے غزہ کو بجلی کی فراہمی بند کردی جس کے بعد صہیونی جارحیت سے تباہ حال غزہ کے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، بجلی کی بندش سے مرکزی ڈی سیلینیشن پلانٹ بند کرنا پڑگیا ہے جبکہ پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، حماس نے اقدام کو ناقابل قبول اور بلیک میلنگ قرار دے دیا۔ اسرائیلی وزیر توانائی نے غزہ کو بجلی کی ترسیل روکنے کا حکم دیا۔الجزیرہ کے نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی سے بجلی منقطع کرنے سے غزہ کی پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کو پہلے ہی بجلی کی فراہمی بہت کم تھی، غزہ کی پٹی کے جنوبی حصوں میں ڈی سیلینیشن پلانٹ ہی وہ واحد شے تھی جسے بجلی فراہم کی جارہی تھی۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے بجلی کی فراہمی منقطع کرنے کے بعد غزہ کے مرکزی ڈی سیلینیشن پلانٹ کو مجبوراً بند کرنا پڑا ہے۔پلانٹ میں کام کرنے والے ایک انجینئر کے مطابق یہ پلانٹ دیر البلاح اور خان یونس کے ساتھ ساتھ رفح اور غزہ کے تمام جنوبی حصوں کو سہولت فراہم کر رہا تھا اور 5 لاکھ افراد اس سے مستفید ہو رہے تھے۔الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس پلانٹ کے لیے بجلی کی ایک لائن مہیا کر رکھی تھی جسے گزشتہ روز کاٹ دیا گیا تھا، لیکن ڈی سیلینیشن پلانٹ اب بھی کام کر رہا ہے، اس میں واضح طور پر ایندھن کا ذخیرہ ہے اور ہم جنریٹرز کی آواز سن سکتے ہیں، اس پلانٹ میں سولر پینل بھی ہیں۔تاہم بجلی کے بغیر یہ پلانٹ جتنا پانی پیدا کر سکتا ہے، وہ طلب پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے لہٰذا بجلی منقطع ہونے کے بعد غزہ کے جنوبی علاقوں میں لوگوں کو پہلے کی طرح پانی تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی اس لائن میں کٹوتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب اسرائیل نے کریم ابو سالم (کریم شالوم) کراسنگ کو مسلسل بند کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ایندھن، خوراک اور ادویات نویں روز بھی غزہ میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔