یو این آئی
غزہ// غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلیحملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، تازہ حملوں میں مزید 11فلسطینی ہلاک گئے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغازی کیمپ میں اسرائیلی فوجی جارحیت سے 8 اور نصیرات پناہ گزین کیمپ میں گھر پر حملے میں 3 فلسطینی ہلاک ہوئے ۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 39 ہزار 400 سے زائد ہوگئی ہے ۔دوسری جانب اسرائیل نے الجزیرہ ٹی وی کے صحافی اسمٰعیل الغول اور کیمرا مین رامی الریفی کی گاڑی پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے وہ جاں بحق ہو گئے ۔
قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق صحافی اور کیمرا میمن گزشتہ روز تہران میں رہائش گاہ پر فضائی حملے میں شہید ہونے والے حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے گھر کے قریب رپوٹنگ کررہے تھے ۔ابتدائی معلومات کے مطابق غزہ شہر کے مغرب میں واقع شطی پناہ گزین کیمپ میں عرب صحافی اسمٰعیل الغول اور کیمرا مین رامی الریفی, اسمٰعیل ہنیہ کے گھر کے قریب رپورٹنگ کررہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑی پر فضائی حملہ کیا گیا۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے کیے گئے صحافیوں کو علاقے سے فوری طور پر نکلنے کا حکم دیا گیا اور انہوں نے اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے فوری طور پر وہاں سے روانہ ہونے لگے لیکن اس دوران ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اسمٰعیل الغول اور رامی الریفی نے صحافیوں والی جیکٹ پہن رکھی تھی اور ان کی گاڑی پر یہ پریس کا نشان بالکل واضح تھا، انہوں نے آخری بار اپنے ڈیسک سے فضائی حملے سے 15 منٹ پہلے رابطہ کیا تھا۔اپنے نیوز چینل کو کی گئی آخری کال کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ غزہ میں ایک گھر پر حملے کی کوریج کررہے تھے کہ انہیں فوری طور پر وہاں سے نکلنے کا حکم ملا ۔برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع رپورٹ کے مطابق سعودی میڈیا الحدث نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی تہران میں رہائش گاہ کو مقامی وقت کے مطابق رات 2:00 بجے کے قریب ایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے ، جس کا بدلہ لیں گے ۔