یو این آئی
غزہ//غزہ میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور تازہ بمباری میں مزید 80فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں امداد کے منتظر 9 فلسطینیوں سمیت 80 فلسطینی جاں بحق اور 450سے زائد زخمی ہوئے۔غزہ میں غذائی قلت سے مزید 9 اموات بھی ہوئیں جس کے بعد غذائی قلت سے غزہ میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 122ہوگئی۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظ نیتن یاہو نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مل کر یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں حماس کی حکمرانی کے خاتمے کیلئے دوسرے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کے کڑے پہرے کے باعث غزہ میں کئی ماہ سے امداد ٹرک داخل نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے غزہ میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔غزہ حکومتی میڈیا آفس نے بتایا کہ غزہ میں دودھ نہ ملنے کے سبب کچھ ہی دنوں 40 ہزار بچوں کی اموات کا خدشہ ہے۔ غزہ سرکاری میڈیا آفس کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل ایک لاکھ بچوں کی زندگی خطرے میں ڈال رہا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں بچوں کے دودھ اور غذائی سپلیمنٹس مکمل طور پر ناپید ہوچکے ہیں۔اس میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں ہمیں جان بوجھ کر ایک قتل عام کا سامنا ہے جو اسرائیل ان بچوں کے خلاف کر رہا ہے، بچوں کی مائیں ان کو دودھ پلانے کے بجائے پانی پلانے پر مجبور ہیں۔