غزہ میںہلاکتوںکی تعداد 60ہزار سے متجاوز | 18ہزار سے زائد بچے اور9ہزار خواتین بھی شامل

Towseef
2 Min Read

یو این آئی

غزہ// فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والوں کی کم از کم تعداد60 ہزار 34 ہوگئی ہے۔وزارت صحت کے مطابق شہدا میں 18 ہزار 592 بچے، 9 ہزار 782 خواتین اور 4 ہزار 412 بزرگ افراد بھی شامل ہیں۔وزارت صحت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 45 ہزار 870 افراد زخمی بھی ہوئے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق یہ تینوں طبقات مجموعی شہادتوں کا 55 فیصد ہیں جو واضح طور پر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جارحیت کا بڑا نشانہ براہِ راست عام شہری بن رہے ہیں۔وزارتِ صحت نے ایک بار پھر عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور طبی تنظیموں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرکے اسرائیلی حملوں کو رکوائیں، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور غزہ تک انسانی و طبی امداد کی ترسیل بحال کریں۔اس دوران اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے بیگھر فلسطینیوں کے اسکولوں، اسپتالوں، کیمپوں، خیموں اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 46 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج نے غزہ میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے نہتے شہریوں پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں خوراک کے حصول کے لیے باہر نکلنے والے مزید 15 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 208 زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث 7 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس طرح شدید غذائی بحران کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 154 تک جا پہنچی ہے۔

Share This Article