طلاب اورسکالرس کو بھی یہ سہولت فراہم کی جارہی ہے:برطانوی وزیرخارجہ
عظمیٰ نیوزڈیسک
لندن// برطانوی حکام شدید بیمار اور زخمی بچوں کو غزہ سے باہر نکالنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ وہ برطانیہ کے ہسپتالوں میں ماہر ڈاکٹروں سے بہتر علاج حاصل کر سکیں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں غزہ سے مریضوں کا پہلا وفد پہنچ جائے گا۔وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے غزہ میں موجودہ حالات کے لیے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں خاطر خواہ امداد کی ترسیل پر پابندی سے “غصے میں” ہیں۔ ڈیوڈ لیمی نے غزہ اور خطے کے لیے مزید 15 ملین پاؤنڈ (20 ملین ڈالر) کی طبی امداد کا اعلان کیا۔برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ کوئی قدرتی آفت نہیں ہے، یہ 21ویں صدی میں انسان کا پیدا کردہ قحط ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے کافی امداد کی اجازت دینے سے انکار پر ناراض ہوں۔لیمی نے مزید کہا، ہم سب جانتے ہیں کہ باہر نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے “ایک فوری جنگ بندی۔”انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ برطانوی حکام غزہ کے ان طلباء کی بھی مدد کر رہے ہیں جنہیں برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں اسکالرشپ دی گئی ہے تاکہ وہ موسم خزاں میں اپنی تعلیم شروع کر سکیں۔لیمی نے کہا کہ خوراک کے بحران پر دنیا کی سرکردہ اتھارٹی کی طرف سے اگست کے آخر میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر قحط کی لپیٹ میں ہے، اس کے بعد مزید فلسطینیوں کو مرنے اور بھوک سے مرنے سے روکنے کے لیے “بڑے پیمانے پر انسانی ردعمل” کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں کہ برطانیہ غزہ سے کتنے بیمار بچوں یا اسکالرس کو قبول کر رہا ہے۔ لیکن ہوم سکریٹری یویٹ کوپر نے پیر کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ حکام ان فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے افراد کے لیے ویزوں میں تیزی لا رہے ہیں۔برطانوی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام غزہ میں نو طالب علموں کے انخلاء میں سہولت فراہم کر رہے ہیں جنہیں برطانیہ کے دفتر خارجہ کی طرف سے مالی اعانت سے چیوننگ اسکالرشپ سے نوازا گیا تھا، لیکن یہ کہ درجنوں دیگر فلسطینی طلباء جنہوں نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کی پیشکش کی ہے وہ ابھی تک معدوم ہیں۔حکام نے کہا ہے کہ وہ انخلاء کے عمل کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں گے کیونکہ صورتحال حساس اور پیچیدہ تھی۔اٹلی سمیت دیگر یورپی ممالک نے بھی غزہ سے طلباء اور بیمار بچوں کو نکال لیا ہے۔برطانیہ ایک خیراتی ادارے کے ذریعے غزہ میں فیلڈ اسپتال کے آپریشنز کو فنڈز فراہم کرتا ہے اور مصر میں عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر غزہ کے 8,000 لوگوں میں سے کچھ کے علاج میں مدد کررہا ہے۔