کِس قدر دیر کی ہے آنے میں
کیا مِلاہے مُجھے رُلانے میں
تُم وفائوں کی بات کرتے ہو
اب وفائیں کہاں زمانے میں
ہر زباں پر ہے اُن کا افسانہ
کیا میرا ذِکر ہے فسانے میں؟
اُن کوفُرصت نہیں کہ بات کریں
وہ ہیں مصُروف دِل جلانے میں
مُسکرانا نہیں ہے مُقّدر میں
ہم ہیں مصُروف غم اُٹھانے میں
دِل پہ جب کوئی چوٹ لگتی ہے
عمر لگتی ہے بھُول جانے میں
میر ی دُنیا چھُپی ہوئی ہے ہتاشؔ
زیرِ لب اُس کے مسُکرانے میں
پیارے ہتاشؔؔ
جموں؛موبائل نمبر؛8493853607