ہجر کی شب مل کر جاگے ہیں چاند ،ہوا اور میں
ہر سو تجھ کو ڈھونڈھ رہے ہیں چاند، ہوا اور میں
تتلی، جگنو ،بادل، خوشبو ہمسائے اس کے
بس تنہائی میں ڈوبے ہیں چاند، ہوا اور میں
کیسا سحر ہے اس کی زْلفوں میں اب تک
گجرے کی صورت اٹکے ہیں چاند، ہوا اور میں
ہاتھ چھڑا کر رخ کو اس نے پھیر لیا جب سے
تنہائی میں ساتھ کھڑے ہیں چاند، ہوا اور میں
پھول بدن سی اک دوشیزہ گزرے گی یاں سے
کب سے راہوں میں بیٹھے ہیں چاند ،ہوا اور میں
اس کی دید کی خاطر شب بھر بام پہ بیٹھے یوں
اکثر شبنم میں بھیگے ہیں چاند ،ہوا اور میں
کس کی یاد نے کوچہ کوچہ بھٹکایا ہم کو
جوگی بن کر ساتھ چلے ہیں چاند، ہوا اور میں
یوں ہی تیری راہیں روشن کب ہوتیں جاناں!
دیپک بن کر خوب جلے ہیں چاند ،ہوا اور میں
ہر منظر کو مہکاتے ہیں قوسِ قزح بن کر
حسن میں تیرے یوں سمٹے ہیں چاند، ہوا اور میں
رابطہ، نٹی پورہ سرینگر، موبائل نمبر؛09419463487